پاکستانی ٹیم نے انگلش کھلاڑیوں کے بھی دل جیت لیے
قطعی مختلف اور مشکل کنڈیشنز میں ٹیسٹ سیریز برابر کرنا بڑاکارنامہ تھا، وان
پاکستانی ٹیم نے انگلش کھلاڑیوں کے بھی دل جیت لیے، سابق کپتان مائیکل وان کا کہنا ہے کہ قطعی مختلف اور مشکل کنڈیشنز میں ٹیسٹ سیریز برابر کرنا بڑاکارنامہ تھا،مہمان پلیئرز میں لڑنے کا جذبہ موجود ہے۔ کرس ووئکس نے کہا کہ گرین شرٹس عالمی رینکنگ میں اپنی موجودہ نویں پوزیشن سے کہیں بہتر ٹیم ہیں۔
تفصیلات کے مطابق پاکستانی کرکٹرز نے اپنی کارکردگی سے انگلش کھلاڑیوں کو بھی متاثر کیا، سابق کپتان انگلش وان نے کہا کہ قطعی مختلف اور مشکل کنڈیشنز میں ٹیسٹ سیریز میں عمدہ کارکردگی دکھاتے ہوئے کم بیک کرنا بڑی کامیابی ہے،ڈیوک بال سے کھیلتے ہوئے بھی ٹیم کو کوئی مشکل نہ ہوئی۔
مصباح الحق کی قیادت میں متحد نظر آنے والے پلیئرز میں لڑنے اور میچ کا نقشہ بدلنے کا جذبہ موجود ہے، انھوں نے کہا کہ سیریز میں بڑی اچھی کرکٹ دیکھنے کو ملی، میری خواہش ہے کہ گرین کیپس بار بار انگلینڈ کھیلنے کیلیے آئیں اور ہم بہترین مقابلوں سے لطف اندوز ہوں۔
مائیکل وان نے اس تصور کو بھی غلط قرار دیا کہ پاکستان میں نیا ٹیلنٹ سامنے نہیں آرہا،انھوں نے کہا کہ کبھی کھلاڑی اپنی صلاحیتوں کا اظہار نہیں کرپاتے لیکن اس کا مطلب نہیں کی صلاحیتیں بھی ختم ہوگئیں،ون ڈے سیریز میں ایک، دو میچز یکطرفہ رہے لیکن نوجوان کھلاڑیوں میں ٹیم کیلیے کھیلنے کا جذبہ بھی نظر آیا، ٹورکے آخری دونوں میچز میں کامیابی اسی کا نتیجہ تھی،ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ نہ ہونے کے باوجود کارکردگی قابل تعریف رہی ہے۔
موجودہ اسٹار کرکٹر کرس ووئکس نے کہا کہ پاکستان کے پاس چند انتہائی خطرناک کرکٹرز ہیں، گرین شرٹس عالمی رینکنگ میں اپنی موجودہ نویں پوزیشن سے کہیں بہتر ٹیم ہیں،ہماری پوری کوشش کے باوجود مہمان اسکواڈ نے مسلسل 2فتوحات کے ساتھ ٹور کا اختتام کرتے ہوئے ثابت کیا کہ ان میں فائٹنگ اسپرٹ موجود اور وہ کسی بھی حریف کو پریشان کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ واضح رہے کہ پاکستان نے انگلینڈ میں ٹیسٹ سیریز 2-2 سے برابر کی، ون ڈے میں 1-4 سے شکست کا سامنا کرنا پڑا جبکہ واحد ٹوئنٹی 20 باآسانی 9 وکٹ سے جیت کر دورے کا خوشگوار اختتام کیا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستانی کرکٹرز نے اپنی کارکردگی سے انگلش کھلاڑیوں کو بھی متاثر کیا، سابق کپتان انگلش وان نے کہا کہ قطعی مختلف اور مشکل کنڈیشنز میں ٹیسٹ سیریز میں عمدہ کارکردگی دکھاتے ہوئے کم بیک کرنا بڑی کامیابی ہے،ڈیوک بال سے کھیلتے ہوئے بھی ٹیم کو کوئی مشکل نہ ہوئی۔
مصباح الحق کی قیادت میں متحد نظر آنے والے پلیئرز میں لڑنے اور میچ کا نقشہ بدلنے کا جذبہ موجود ہے، انھوں نے کہا کہ سیریز میں بڑی اچھی کرکٹ دیکھنے کو ملی، میری خواہش ہے کہ گرین کیپس بار بار انگلینڈ کھیلنے کیلیے آئیں اور ہم بہترین مقابلوں سے لطف اندوز ہوں۔
مائیکل وان نے اس تصور کو بھی غلط قرار دیا کہ پاکستان میں نیا ٹیلنٹ سامنے نہیں آرہا،انھوں نے کہا کہ کبھی کھلاڑی اپنی صلاحیتوں کا اظہار نہیں کرپاتے لیکن اس کا مطلب نہیں کی صلاحیتیں بھی ختم ہوگئیں،ون ڈے سیریز میں ایک، دو میچز یکطرفہ رہے لیکن نوجوان کھلاڑیوں میں ٹیم کیلیے کھیلنے کا جذبہ بھی نظر آیا، ٹورکے آخری دونوں میچز میں کامیابی اسی کا نتیجہ تھی،ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ نہ ہونے کے باوجود کارکردگی قابل تعریف رہی ہے۔
موجودہ اسٹار کرکٹر کرس ووئکس نے کہا کہ پاکستان کے پاس چند انتہائی خطرناک کرکٹرز ہیں، گرین شرٹس عالمی رینکنگ میں اپنی موجودہ نویں پوزیشن سے کہیں بہتر ٹیم ہیں،ہماری پوری کوشش کے باوجود مہمان اسکواڈ نے مسلسل 2فتوحات کے ساتھ ٹور کا اختتام کرتے ہوئے ثابت کیا کہ ان میں فائٹنگ اسپرٹ موجود اور وہ کسی بھی حریف کو پریشان کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ واضح رہے کہ پاکستان نے انگلینڈ میں ٹیسٹ سیریز 2-2 سے برابر کی، ون ڈے میں 1-4 سے شکست کا سامنا کرنا پڑا جبکہ واحد ٹوئنٹی 20 باآسانی 9 وکٹ سے جیت کر دورے کا خوشگوار اختتام کیا۔