جعلی شناختی کارڈ بنانے والے اہلکاروں کیخلاف کریک ڈاؤن

18سابق اور موجودہ ملازمین کیخلاف مقدمات، 8 گرفتار، 10 کیلیے چھاپے، عید کے بعد مزید اہلکاروں کیخلاف کارروائی ہوگی


Numainda Express September 11, 2016
17سو افراد نے رضا کارانہ طور پر جعلی شناختی کارڈز واپس کیے، تصدیق کا عمل 6 ماہ سے پہلے مکمل کر لیا جائے گا، وزیر داخلہ۔ فوٹو: فائل

وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کے حکم پر جعلی شناختی کارڈ بنانے والے موجودہ اور سابقہ نادرا ملازمین کے خلاف ملک گیر کریک ڈاؤن کے دوران 18 افراد کے خلاف مقدمات کا اندراج کیا گیا جبکہ 8 اہلکار گرفتار اور10ملازمین کی گرفتاری کیلیے چھاپے مارے گئے۔

وزارت داخلہ سے جاری اعلامیہ کے مطابق ان ملازمین نے پچھلے ادوار حکومت میں منظم طریقے کار کے تحت ہزاروں جعلی شناختی کارڈ جاری کیے، ان ملازمین کی نشاندہی گزشتہ 3 ماہ سے جاری شناختی کارڈز کی تصدیقی مہم کے ذریعے ہوئی تھی، اعلامیہ کے مطابق وزیر داخلہ نے کہا ہے کہ نادرا کو جعل سازوں اور پاکستان کی شہریت بیچنے والوں سے پاک کر دیا جائے گا اور اس کے راستے میں کوئی رکاوٹ یا سفارش قبول نہیں کی جائیگی، یہ انتہائی حساس اور قومی سلامتی کا مسئلہ ہے، اس میں عوام اور میڈیا کی معاونت کا شکر گزار ہوں۔

پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ قانونی دباؤ کے تحت تقریباً 1700 افراد نے رضا کارانہ طور پر اپنے جعلی شناختی کارڈ واپس کیے، اس سے پہلے اس قسم کی کوئی ایک مثال بھی نہیں، شناختی کارڈ تصدیق کے عمل کو 6ماہ سے پہلے مکمل کر لیا جائے گا، عید کے بعد جعلی شناختی کارڈ دینے میں ملوث نادرا ملازمین کی دوسری قسط کے خلاف کاروائی ہو گی، تیسرے مرحلے میں جعلی کارڈ بنوانے والوں کے خلاف بھی کارروائی ہوگی۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔