سری نگر نہتےمظاہرین پر بھارتی پولیس کا وحشیانہ تشدد متعدد زخمی یاسین ملک گرفتار

جھڑپیں لال چوک،مائسمہ اوربڈشاہ چوک میں ہوئیں،متعددرہنما اور کارکن بھی زیرحراست، پر امن مظاہرے کوسبوتاژکیا گیا،مقررین


APP December 08, 2012
بزرگ رہنما سید علی گیلانی مسلسل نظر بند، بھارت طاقت کا استعمال کرکے پر امن تحریک آزادی کو دبا نہیں سکے گا، یاسین ملک۔ فوٹو: اے ایف پی/فائل

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی پولیس نے سرینگر کے علاقے لال چوک میں جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین یاسین ملک کی قیادت میں ہونیوالے ایک پرامن مظاہرے پر طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا جس سے متعدد افراد شدید زخمی ہوگئے۔

پولیس نے یاسین ملک، بشیر احمد، جاوید احمد میر، پروفیسر جاوید اور نثار جیلانی سمیت متعدد رہنمائوں اورکارکنوں کو گرفتار کر لیا۔ بھارتی پولیس اور مظاہرین کے درمیان لال چوک، مائسمہ اور بڈشاہ چوک میں جھڑپیں ہوئیں۔ مائسمہ میں بھارتی پولیس نے ایک کلینک میں گھس کر سندر ناتھ کھنہ نامی ڈاکٹر کو شدید زخمی کر دیا۔

01

گرفتاری سے قبل یاسین ملک نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارت طاقت کے وحشیانہ استعمال کے ذریعے کشمیریوں کی پر امن تحریک آزادی کو دبانے میں ہرگز کامیاب نہیں ہوگا۔

انھوں نے کہا کہ اب کشمیری نوجوانوںکو عمر قید کی سزا سنانے کا حربہ استعمال کیا جارہا ہے تاکہ انہیں خوفزدہ کیا جاسکے۔ انھوں نے کہا کہ نذیر احمد شیخ اور شوکت احمد خان کو بلا وجہ عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ دریں اثنا قابض انتظامیہ نے بزرگ کشمیری حریت رہنماسید علی گیلانی کو مسلسل گھر میں نظر بند رکھ کر نماز جمعہ کی ادائیگی سے روک دیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں