ناروے کی عدالت نے ملا کریکر کی سزا کالعدم کردی

دہشتگردی پراکسانے کاجرم ثابت نہ ہوسکا،گواہوں کوڈرانے پر 2سال10ماہ قیدکی سزا.

ملاکریکرامریکا واقوام متحدہ کی مرتب کردہ دہشت گردوں کی فہرستوں میں شامل ہے

ناروے کی ایک اپیلٹ عدالت نے عراقی کرد کے ایک انتہا پسند اسلامی گروپ کے عراقی بانی ملا کریکرکودہشتگردی کے الزام میں دی جانے والی سزاکالعدم قراردے دی لیکن اسے دوسرے الزامات پر جیل بھیج دیا۔

ملاکریکرنے انصارالاسلام گروپ قائم کیا اور وہ 1990 سے اوسلومیں رہائش پذیرہے،ناروے کی اپیل کورٹ نے اسے دہشتگردی پراکسانے کے جرم کامرتکب نہیں پایاتاہم عدالت نے اسے دھمکیاں دینے اور عینی گواہوں کو ڈرانے دھمکانے پر2سال10ماہ قید کی سزا کاحکم دیاہے۔




ایک ماتحت عدالت نے ملا کریکر کوجس کااصل نام نجم الدین فراج احمدہے کو2003میں اسے ملک بدرکرنے کے حکم نامے پردستخط کرنے والے سابق حکومتی وزیرسمیت دیگرافرادکوقتل کرنے اوردھمکیاں دینے سے متعلق دو الگ الگ مقدمات میں مجموعی طور پر6سال قید کی سزادی تھی۔

ججزنے کریکرکے پہلے مقدمے میں صرف عینی گواہوںکو ہراساں کرنے اوران کردوںکوجن پراس نے قرآن پاک کے مقدس صفحات کی بے حرمتی کرنے اورنذرآتش کرنے کا الزام لگایاہے دھمکیاں دینے سے متعلق سزائوںکوبرقرار رکھا۔ ملاکریکر اپنی تنظیم کی طرح امریکااور اقوام متحدہ کی مرتب کردہ دہشت گردوں والی فہرستوں میں شامل ہے۔
Load Next Story