لاکھوں حجاج کرام رمی جمرات میں مصروف

حجاج سب سے بڑے شیطان ’’جمرالعقبہ‘‘ کو کنکریاں مارنے کے بعد جانور کی قربانی اور سر منڈواکر احرام کھول لیں گے۔


ویب ڈیسک September 12, 2016
سعودی حکومت نے رمی کے دوران بھگدڑ یا کسی اور حادثے سے بچنے کے لئےخصوصی انتظامات کئے ہیں فوٹو: فاےل

لاکھوں حجاج کرام منیٰ میں حج کے ایک اور رکن رمی جمرات میں مصروف ہیں۔

حجاج کرام نے گزشتہ روز میدان عرفہ میں حج کا رکن اعظم وقوف عرفہ ادا کیا تھا جس کے بعد وہ مزدلفہ چلے گئے تھے جہاں انہوں نے رات کھلے آسمان تلے گزاری اور نماز فجر کی ادائیگی کے بعد منٰی روانہ ہوئے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : دہشت گردی کو اسلام سے منسلک نہیں کیا جاسکتا

منیٰ میں حجاج سب سے بڑے شیطان ''جمر العقبہ'' کو کنکریاں مارنے کے بعد جانور کی قربانی اور سر منڈواکر یا بال کٹواکر احرام کھول لیں گے۔ اس کے بعد مکہ مکرمہ جاکر مسجد الحرام میں عام لباس میں طواف زیارت اور صفا و مروہ کے درمیان سعی کریں گے اور پھر واپس منیٰ چلے جائیں گے۔ 11 اور 12 ذو الحجہ کو حجاج کرام تینوں شیاطین کو کنکریاں ماریں گے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : غلاف کعبہ تبدیل

سعودی حکومت نے رمی کے دوران بھگدڑ یا کسی اور حادثے سے بچنے کے لئےخصوصی انتظامات کئے ہیں۔ وزارت حج وعمرہ نے رمی جمرات کے مجموعی اوقات کو کم کرکے 12 گھنٹے کردیا ہے۔ 10 ذی الحج کے دن رمی کے اوقات میں چار گھنٹے کی پابندی ہوگی۔ آج حجاج کرام مقامی وقت کے مطابق صبح 6 سے 10:30 بجے تک رمی کا فریضہ انجام نہیں دے سکیں گے۔ 11ذی الحجہ کے دن دوپہر 2 بجے سے شام 6 بجے تک رمی کا فریضہ انجام نہیں دیاجاسکتا۔ 12 ذی الحج کو حجاج کرام پر رمی کا فریضہ ادا کرنےکے لیے صبح 10:30 سے دوپہر 2 بجے تک پابندی ہوگی۔

واضح رہے کہ گزشتہ برس بڑے شیطان کو کنکریاں مارنے کے دوران بھگدڑ سے 900 سے زائد حجاج شہید ہوگئے تھے جن میں 100 سے زائد پاکستانی بھی شامل تھے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں