ناروے میں ہیئرڈریسر پر مسلم خاتون کے بال نہ تراشنے پر جرمانہ

عدالت نے خاتون ہیئر ڈریسر کو 1800 ڈالر جرمانہ ادا کرنے کا بھی حکم دیا۔

مسلمان خاتون کو مذہب کی وجہ سے نہیں نکالاا،خاتون ہیئر ڈریسر۔ فوٹو: فائل

ISLAMABAD:
ناروے میں حجاب پہنی مسلم خاتون کے بال تراشنے سے انکار پر ہیئر ڈریسر کو 1800 ڈالر جرمانہ کردیا گیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق گزشتہ برس اکتوبر میں ایک مسلمان خاتون کے بال تراشنے سے انکار پر عدالت نے میڑیٹ ہوڈنے نامی ہیئر ڈریسر کو 1200 ڈالر جرمانہ کردیا، اس کے علاوہ عدالت نے خاتون ہیئر ڈریسر کو 600 ڈالر عدالتی اخراجات کی مد میں بھی ادا کرنے کا حکم دیا۔ قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ مذہبی امتیاز کی بنیاد پر میریٹ ہوڈنے کو 6 ماہ کی قید بھی ہو سکتی تھی۔


عدالت کا کہنا تھا کہ شواہد سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہیئر ڈریسر نے صرف مسلمان ہونے کے ناطے جان بوجھ کر ملیکا بیان کے بال تراشنے سے انکار کیا اور اسے اپنے سیلون سے باہر نکال دیا۔ دوسری جانب ہیئر ڈریسر کے وکیل کا کہنا ہے کہ ان کی موکلہ عدالتی فیصلے کو چیلنج کرنے کا سوچ رہی ہیں کیونکہ انہوں نے مسلم خاتون کو مذہب کی وجہ سے اپنی دکان سے نکل جانے کا نہیں کہا تھا۔

واضح رہے کہ گزشتہ برس اکتوبر میں اسکارف پہنی مسلمان خاتون ملیکا بیان ناروے کے جنوب مغربی علاقے برین میں واقع ہیئر سیلون گئیں تو وہاں کی مالکن میرٹ ہوڈنے نے صرف مسلمان ہونے پر اس کے بال تراشنے سے انکار کرتے ہوئے اسے سیلون سے نکل دیا تھا۔
Load Next Story