معروف کامیڈین لہری کی چوتھی برسی آج منائی جارہی ہے
لہری 13ستمبر2012کو طویل علالت کے بعد کراچی میں انتقال کرگئے تھے
فلم انڈسٹری کے لیجنڈ کامیڈین اور معروف اداکار لہری کی چوتھی برسی منائی جارہی ہے،1955میں فلم ''انوکھی'' سے فلمی سفر شروع کرنے والے سفر اﷲ(لہری) نے 200سے زائد فلموں میں اپنی شاندار اداکاری کرکے زبردست شہرت حاصل کی۔
لہری پاکستان کے ان مزاحیہ اداکاروں میں شامل تھے کہ جنھون اپنے منفرد اسٹائل سے سے فلم انڈسٹری کو ایک نیا انداز دیا دیا ان کے برجستہ مکالمے کسی بھی فلم کی کامیابی میں اہمیت رکھتے تھے،ان کی مشہور فلموں میں انجان، دل میرا دھڑکن تیری، پھول میرے گلشن کا، بالم، جلتے سورج کے نیچے، بہن بھائی، روڈ ٹوسوات، انسان بدلتا ہے ۔
سوسائٹی، جوکر، کون کسی کا، ہم سفر، انہونی، چاہت، صبح کا تارا، صاعقہ،آ نچل اور دیگر فلمیں شامل ہیں، لہری کو بہترین اداکاری پر 11 نگار اور دیگر ایوارڈ سے نوازا گیا۔ لہری 13ستمبر2012کو طویل علالت کے بعد کراچی میں انتقال کرگئے لیکن ان کی یاد گار فلمیں اور ان کے کیے گئے بہترین کردار ہمیشہ ان کی یاد دلاتے رہیں گے۔
لہری پاکستان کے ان مزاحیہ اداکاروں میں شامل تھے کہ جنھون اپنے منفرد اسٹائل سے سے فلم انڈسٹری کو ایک نیا انداز دیا دیا ان کے برجستہ مکالمے کسی بھی فلم کی کامیابی میں اہمیت رکھتے تھے،ان کی مشہور فلموں میں انجان، دل میرا دھڑکن تیری، پھول میرے گلشن کا، بالم، جلتے سورج کے نیچے، بہن بھائی، روڈ ٹوسوات، انسان بدلتا ہے ۔
سوسائٹی، جوکر، کون کسی کا، ہم سفر، انہونی، چاہت، صبح کا تارا، صاعقہ،آ نچل اور دیگر فلمیں شامل ہیں، لہری کو بہترین اداکاری پر 11 نگار اور دیگر ایوارڈ سے نوازا گیا۔ لہری 13ستمبر2012کو طویل علالت کے بعد کراچی میں انتقال کرگئے لیکن ان کی یاد گار فلمیں اور ان کے کیے گئے بہترین کردار ہمیشہ ان کی یاد دلاتے رہیں گے۔