شکار پور میں امام بارگاہ پر نمازعید کے دوران خود کش حملے کی کوشش ناکام

پولیس نے دو مشکوک افراد کو روکا تو ایک نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا

آئی جی سندھ نےشکارپور خودکش حملےکانوٹس لے لیا فوٹو: فائل

خان پور میں نماز عید کے دوران سیکیورٹی پر تعینات پولیس کی جانب سے روکے جانے پر خود کش حملہ آور نے خود کو بارودی مواد سے اڑا دیا جس کے نتیجے میں پولیس اہلکاروں سمیت 4 افراد زخمی ہوگئے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق شکار پور کے نواحی قصبے خان پور میں امام بارگاہ میں نماز عید کی تیاری کی جارہی تھی ، اسی دوران دو مشکوک افراد نے اندر داخل ہونے کی کوشش کی تاہم وہاں تعینات پولیس اہلکاروں نے دونوں کو رکنے کی ہدایت کی جس پر ایک شخص نے خود کو دھماکا خیز مواد سے اڑا دیا ۔ دھماکے کے نتیجے میں 3 پولیس اہلکاروں سمیت 4 افراد زخمی ہوگئے جنہیں قریبی اسپتال میں طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ خود کش حملہ آور کے دوسرا ساتھی واقعے کے بعد فرار ہوگیا تھا تاہم اسے سرچ آپریشن کے دوران زخمی حالت میں گرفتار کرلیا گیا ہے۔ زخمی دہشت گرد نے بھی خودکش جیکٹ پہن رکھی تھی جس میں بڑی مقدار میں دھماکا خیز مواد موجود تھا تاہم بم ڈسپوزل اسکواڈ نے اسے ناکارہ بنادیا۔


دوسری جانب آئی جی سندھ اللہ ڈنو خواجہ نے ڈی آئی جی لاڑکانہ سے واقعہ کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے ہدایت کی کہ وہ خود تمام معاملات کی نگرانی کریں اور زخمی اہلکاروں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کی جائیں۔

واقعے کے بعد بڑی تعداد میں لوگوں نے احتجاج کرتے ہوئے انڈس ہائی وے بلاک کردی، ان کا مطالبہ تھا کہ ملک کے دیگر علاقوں کی طرح شکار پور میں بھی نیشنل ایکشن پلان کے تحت فوجی آپریشن کیا جائے۔ آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے مظاہرین سے ملاقات کی اور انہیں یقین دلایا کہ وہ سندھ حکومت سے شکار پ]ور میں نیشنل ایکشن پلان کے تحت کارروائی کی سفارش کریں گے، جس پر مظاہرین نے دھرنا ختم کردیا۔

Load Next Story