امریکی ریاست فلوریڈا میں شرپسندوں نے نمازعید سے قبل مسجد کو آگ لگادی

اورلنڈو نائٹ کلب واقعے کے بعد متعدد باردھمکیاں موصول ہوتی رہی ہیں کیونکہ عمرمتین اسی مسجد میں نماز پڑھتا تھا،امام مسجد


ویب ڈیسک September 13, 2016
حالیہ واقعے سے پہلے بھی مسجد کے نمازیوں کومختلف حرکات کے ذریعے پریشان کیا جاتا رہا ہے، نائب امام مسجد : فوٹو : اے ایف پی

MADRID: امریکی ریاست فلوریڈا میں شر پسندوں نے مسجد کو عین اس وقت نذر آتش کردیا جب مقامی مسلمان نماز عید کی تیاریوں میں مصروف تھے۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی ریاست فلوریڈا کے علاقے فورٹ پئیرس میں 20 سال سے قائم مسجد کو نامعلوم شخص نے آگ لگا دی تاہم ریکسیو حکام نے واقعے کی اطلاع ملتے ہی فوری طور پر کارروائی کرتے ہوئے کچھ ہی دیر میں آگ پر قابو پالیا جب کہ واقعے میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔ فورٹ پئیرس کی مسجد میں آگ لگانے کا واقعہ اس وقت پیش آیا جب علاقے کے مسلمان عیدالاضحیٰ کی نماز کی تیاریوں میں مصروف تھے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: امریکا میں دہشت گردی کا واقعہ

مسجد کے نائب امام کا کہنا ہے کہ حالیہ واقعے سے پہلے بھی مسجد کے نمازیوں کومختلف حرکات کے ذریعے پریشان کیا جاتا رہا ہے۔ نماز جمعہ کی ادائیگی کرنے والے مسلمانوں پر پانی پھینکنے، گاڑی روک کر نمازیوں کو لعن طعن کرنا اور فجر کی نماز کے لئے مسجد میں آنے والے مسلمانوں کو پارکنگ میں لے جاکر تشدد کا نشانہ بنانے کے واقعات ہوتے رہے ہیں تاہم اورلنڈو نائٹ کلب واقعے کے بعد مسجد انتظامیہ کو متعدد باردھمکیاں موصول ہوتی رہی ہیں جس کی وجہ نائٹ کلب میں 49 افراد کا قاتل عمر متین اس مسجد میں نماز ادا کرتا تھا، مسجد کو نذر آتش کرنے کی کوشش حکومت کے لیے چیلنج اور المیہ ہے۔

کاؤنٹی شیرف کے ترجمان ڈیوڈ تھامپسن کا کہنا ہے کہ سی سی ٹی وی فوٹیج دیکھ کر واضح ہوتا ہے کہ مسجد کو جان بوجھ کر آگ لگائی گئی ہے ایک شخص کو مسجد کی عمارت کی جانب بڑھتے ہوئے دیکھا گیا ہے جس کے بعد عمارت میں آگ کے شعلے بلند ہوگئے اور حملہ آور فرار ہوگیا واقعے کی تحقیقات شروع کردی گئی ہیں اور ویڈیو کے ذریعے حملہ آور کی شناخت اور گرفتاری کے لئے کوششیں جاری ہیں۔ ڈیوڈ تھامپسن کا کہنا تھا کہ کسی بھی عبادت گاہ میں اس طرح کا واقعہ صرف مسلمانوں کے لئے نہیں بلکہ ہماری کمیونٹی کے لئے بھی پریشان کن اور بھیانک المیہ ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔