کوئٹہ میں پولیس موبائل کے قریب دھماکا 2 اہلکار جاں بحق اور5 زخمی

دہشت گردوں کو ان کی کمین گاہوں سے نکال کر ختم کریں گے،وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثنااللہ زہری


ویب ڈیسک September 13, 2016
شر پسند فورسز اور شہریوں پر حملہ کر کے ہمیں خوفزدہ نہیں کرسکتے،وزیر اعلٰی بلوچستان وٹو: فائل

KARACHI: سریاب روڈ پر پولیس موبائل کے قریب دھماکے کے نتیجے میں 2 اہلکار جاں بحق جب کہ متعدد زخمی ہوگئے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق کوئٹہ میں سریاب روڈ پر مل ایریا میں عین اس وقت دھماکا ہوا جب پولیس موبائل معمول کے گشت پر وہاں سے گزر رہی تھی۔ دھماکے کے نتیجے میں 5 پولیس اہلکاروں سمیت 8 افرادزخمی ہوئے ، جنہیں فوری طور پر قریبی اسپتال پہنچایا گیا تاہم 2 اہلکار راستے میں ہی دم توڑ گئے جب کہ دیگر زخمیوں کی حالت بھی تشویشناک ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کئے جارہے ہیں اور تفتیش کا عمل بھی شروع کردیا گیا ہے۔ ابتدائی شواہد سے لگتا ہے کہ دھماکا خیز مواد کو پہلے سے ہی نصب کیا گیا تھا اور اسے ریموٹ کنترول کی مدد سے اڑایا گیا۔

وزیر اعلیٰ بلوچستان سردار ثنا اللہ زہری نے پولیس وین پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ فورسز اور شہریوں پر حملے کر کے ہمیں خوفزدہ نہیں کیا جاسکتا، دہشت گردوں کو ان کی کمین گاہوں سے نکال کر ختم کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ فورسز دہشت گردوں کے خلاف پوری قوت سے کارروائی جاری رکھیں اور زخمیوں کو بہترطبی سہولیات فراہم کی جائیں ۔

واضح رہے کہ 8 جولائی کو کوئٹہ کے سول اسپتال کی ایمرجنسی میں خود کش حملہ ہوا تھا جس میں 78 افراد جاں بحق ہوئے تھے جس کے بعد کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں دہشت گردوں اور کالعدم تنظیموں کے خلاف کریک ڈاؤن تیز کردیا گیا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔