حج کو فرقہ وارانہ یا سیاسی مقاصد کے لیے استعمال نہیں کیا جانا چاہیے شاہ سلمان

دین اسلام میں مبالغہ آرائی اور انتہا پسندی ناپسندیدہ ہیں، سعودی فرماں روا


ویب ڈیسک September 14, 2016
سعودی عرب اور ایران کے درمیان کشیدگی کی وجہ سے رواں برس 64 ہزار ایرانی حج نہیں کرسکے ہیں ۔فوٹو: فائل

سعودی عرب کے فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے کہا ہے کہ حج کو فرقہ وارانہ یا سیاسی مقاصد کے لیے استعمال نہیں کیا جانا چاہیے۔

عرب میڈیا کے مطابق منیٰ میں مسلم دنیا سے تعلق رکھنے والی سرکردہ شخصیات کے اعزاز میں منعقدہ تقریب سے خطاب کے دوران شاہ سلمان نے کہا کہ انتہا پسندی اسلامی اتحاد کو نقصان پہنچا رہی ہے۔ انتہا پسندی سے بچاؤ اسی صورت میں ممکن ہے کہ اس کو بے رحمانہ انداز میں جڑ سے اکھاڑ پھینکا جائے اور مسلمان متحد ہو کر اس وبا کا خاتمہ کریں۔

سعودی فرماں روا کا کہنا تھا کہ دین اسلام میں مبالغہ آرائی اور انتہا پسندی ناپسندیدہ ہیں۔ جب یہ مسلم قوم کے جسم میں داخل ہوجاتے ہیں تو یہ اس کے اتحاد اور مستقبل کو پارہ پارہ کردیتے ہیں اور دنیا کے سامنے اس کے تشخص کو بھی مجروح کرتے ہیں۔ سعودی حکومت اس عظیم عبادت ( حج ) کو سیاسی مقاصد کے حصول یا فرقہ وارانہ تنازعات کے لیے استعمال کرنے کی سختی سے مخالفت کرتی ہے اور اس کو مسترد کرتی ہے۔

واضح رہے کہ سعودی عرب اور ایران کے درمیان کشیدگی کی وجہ سے رواں برس 64 ہزار ایرانی حج نہیں کرسکے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔