سلامتی واہم معاملات پرگول میزکانفرنس بلائی جائےایم کیوایم
صدرکوتجویزسے آگاہ کردیا،کراچی میں امن وامان کی صورتحال پرتشویش ہے،رضا ہارون
متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کے رکن رضا ہارون نے کہا ہے کہ ملکی سلامتی اوراہم قومی ایشوزپرباہمی مشاورت اور ملک کے مستقبل کو محفوظ بنانے کیلیے تمام سیاسی قوتوں کوچاہیے کہ وہ قائد تحریک الطاف حسین کی اپیل پرلبیک کہتے ہوئے ایک پلیٹ فارم پر جمع ہوجائیں اور اپنے اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر صرف ملک کی ترقی کیلیے مشترکہ کوششیں کریں،
ملک کے مستقبل کو محفوظ بنانے اور قومی اہم آہنگی پیدا کرنے کیلیے ایم کیو ایم نے تمام سیاسی، مذہبی جماعتوں اور زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد سے ملاقاتوں کیلیے مہم کا آغاز کر دیا ہے اور جلد ایم کیو ایم اس حوالے سے سیاسی و مذہبی قوتوں سے ملاقاتیں مکمل کرلے گی۔وہ پیر کو صدارتی کیمپ آفس بلاول ہائوس کے باہر صحافیوں سے گفتگو کر رہے تھے۔ انھوں نے کہا کہ الطاف حسین نے ملک کو درپیش چیلنجز اور خطرات سے حکومت، تمام اداروں، سیاسی قوتوں اور قوم کو آگاہ کردیا ہے،اس وقت ملک کو اندرونی اور بیرونی چیلنجز کا سامنا ہے قائد تحریک کا صرف ایک نکاتی ایجنڈا ہے وہ ایجنڈا یہ ہے کہ ملکی سلامتی، بقا اور خوشحالی کیلیے تمام سیاسی و مذہبی قوتیں ایک پلیٹ فارم پر جمع ہوجائیں،
ایم کیو ایم چاہتی ہے کہ ملکی سلامتی اوراہم معاملات پر ایک گول میزکانفرنس منعقد ہونی چاہیے،گول میزکانفرنس سے متعلق تجویزسے ہم نے صدر مملکت کو آگاہ کر دیا ہے۔ صدر زرداری نے ہماری تجویز کا خیر مقدم کیا ہے اور کہا ہے کہ حکومتی سطح پر جلد گول میز کانفرنس منعقد کی جائیگی،ہمیں کراچی میں ٹارگٹ کلنگ، بھتہ خوری اور امن و امان خراب کرنے پر تشویش ہے ، ہم نے اپنی تشویش سے صدر کو آگاہ کردیا ہے۔
صدر نے ہمیں یقین دہانی کرائی ہے کہ کراچی میں قیام امن کیلیے ہرممکن اقدامات کیے جائیں گے،رضا ہارون نے کہا کہ ایم کیو ایم چاہتی ہے کہ سندھ میں ایسا بلدیاتی نظام قائم ہو جس میں اختیارات نچلی سطح پر عوامی نمائندوں کے پاس ہوں،ہم چاہتے ہیں کہ جلد از جلد بلدیاتی انتخابات کراکر اختیارات عوام تک منتقل کیے جائیں۔
ملک کے مستقبل کو محفوظ بنانے اور قومی اہم آہنگی پیدا کرنے کیلیے ایم کیو ایم نے تمام سیاسی، مذہبی جماعتوں اور زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد سے ملاقاتوں کیلیے مہم کا آغاز کر دیا ہے اور جلد ایم کیو ایم اس حوالے سے سیاسی و مذہبی قوتوں سے ملاقاتیں مکمل کرلے گی۔وہ پیر کو صدارتی کیمپ آفس بلاول ہائوس کے باہر صحافیوں سے گفتگو کر رہے تھے۔ انھوں نے کہا کہ الطاف حسین نے ملک کو درپیش چیلنجز اور خطرات سے حکومت، تمام اداروں، سیاسی قوتوں اور قوم کو آگاہ کردیا ہے،اس وقت ملک کو اندرونی اور بیرونی چیلنجز کا سامنا ہے قائد تحریک کا صرف ایک نکاتی ایجنڈا ہے وہ ایجنڈا یہ ہے کہ ملکی سلامتی، بقا اور خوشحالی کیلیے تمام سیاسی و مذہبی قوتیں ایک پلیٹ فارم پر جمع ہوجائیں،
ایم کیو ایم چاہتی ہے کہ ملکی سلامتی اوراہم معاملات پر ایک گول میزکانفرنس منعقد ہونی چاہیے،گول میزکانفرنس سے متعلق تجویزسے ہم نے صدر مملکت کو آگاہ کر دیا ہے۔ صدر زرداری نے ہماری تجویز کا خیر مقدم کیا ہے اور کہا ہے کہ حکومتی سطح پر جلد گول میز کانفرنس منعقد کی جائیگی،ہمیں کراچی میں ٹارگٹ کلنگ، بھتہ خوری اور امن و امان خراب کرنے پر تشویش ہے ، ہم نے اپنی تشویش سے صدر کو آگاہ کردیا ہے۔
صدر نے ہمیں یقین دہانی کرائی ہے کہ کراچی میں قیام امن کیلیے ہرممکن اقدامات کیے جائیں گے،رضا ہارون نے کہا کہ ایم کیو ایم چاہتی ہے کہ سندھ میں ایسا بلدیاتی نظام قائم ہو جس میں اختیارات نچلی سطح پر عوامی نمائندوں کے پاس ہوں،ہم چاہتے ہیں کہ جلد از جلد بلدیاتی انتخابات کراکر اختیارات عوام تک منتقل کیے جائیں۔