عیدالاضحیٰ پر ریلیز ہونے والی پاکستانی فلموں میں ’’ایکٹر ان لاء‘‘ بازی لے گئی
عید الاضحیٰ کے موقع پر ’’زندگی کتنی حسین ہے‘‘، ’’ایکٹر ان لاء‘‘ اور ’’جانان‘‘ ریلیز کی گئی۔
عید الاضحیٰ کے موقع پر باکس آفس پر پاکستانی فلموں کا راج ہے اور 3 بڑی فلمیں ریلیز کے لیے پیش کی گئی ہیں جن میں ''زندگی کتنی حسین ہے''، ''ایکٹر ان لاء'' اور ''جانان'' شامل ہیں جب کہ ''ایکٹر ان لاء'' نے سب سے زیادہ مقبولیت حاصل کی۔
عید الاضحیٰ پرسینما گھروں میں پاکستانی فلموں کا میلہ لگا رہا جس میں رومانس، ڈرامہ، طنزو مزاح، گویا ہر موضوع پر فلم موجود تھی۔ تینوں فلموں کو ہی عوام نے خوب سراہا لیکن باکس آفس کی دوڑ میں نبیل قریشی اور فضاعلی مرزا کی فلم "ایکٹر ان لاء" دیگر 2 فلموں پر سبقت لے گئی۔ فلم ''ایکٹر اِن لاء'' کی کاسٹ میں فہد مصطفیٰ، مہوش حیات، بھارتی اداکار اوم پوری، علی خان و دیگر شامل ہیں۔ فلم میں اداکاری سے لے کر عکسبندی تک ہر شعبے کو خوب سراہا جارہا ہے۔ فلم کو نہ صرف فلمی ناقدین کی جانب سے مثبت ردعمل ملا بلکہ عوام بھی اس کے متعرف رہے،فلم کونہ صرف ملکی سطح پر بلکہ عالمی سطح پر بے حد مثبت رد عمل مل رہا ہے اور سوشل میڈیا پر لوگ اپنی رائے کا اظہار کررہے ہیں۔
باکس آفس کی دوڑ میں دوسرے نمبر پرانجم شہزاد کی فلم "زندگی کتنی حسین ہے" آئی ہے جو رومانوی ڈرامہ ہے۔ فلم کی ہدایت کاری، ماہ میر جیسی مایہ ناز فلم ماہ میرکے خالق انجم شہزاد نے دی ہیں جس کی وجہ سے فلم کی کہانی عام ہونے کے باوجود بھی فلم کی عکسبندی بے حد بہترین انداز میں کی گئی ہے جو فلم بینوں کو فلم سے باندھے رکھتی ہے۔ فلم کی کاسٹ میں ٹی وی ڈراموں کی مقبول جوڑی فیروز خان اور سجل علی شامل ہیں جب کہ دیگر کاسٹ میں نبیل زبیری، شفقت چیمہ اور علی خان شامل ہیں۔
فلم ''جانان'' باکس آفس پر فی الوقت تیسرے نمبر پر ہے لیکن فلم کو نوجوان بے حد پسند کررہے ہیں۔ فلم کی کاسٹ میں بلال اشرف، ارمینہ رعنا خان اور علی رحمٰن خان، مشی خان، عجب گل، ہانیہ عامر، عثمان مختار شامل ہیں۔ فلم کی کہانی اداکار عثمان خالد بٹ نے لکھی ہے جو پختون خاندان کے گرد گھومتی ہے۔ فلم کی ہدایات اظفر جعفری نے دی ہیں جب کہ فلم کو حریم فاروق، عمران کاظمی، منیر حسین اور ریحام نے مشترکہ طور پر ریلیز کیا ہے۔ فلم "جانان" کو عالمی سطح خاص طور پر برطانیہ میں کافی مثبت ریسپانس مل رہا ہے۔
اس بار عید الاضحیٰ پر تاریخی موقع ہے کہ فلمی صنعت کے احیاء کے بعد پہلی بار پاکستانی سینما گھروں پر بلا شرکت غیر پاکستانی فلموں کی حکمرانی رہی۔ عوام کی جانب سے پذیرائی بھی ملی تاہم فلمی صنعت کے کرتا دھرتا کی جانب سے اس صورتحال کی مناسب تیاری نہیں کی گئی جس کا اندازہ باکس آفس پر فلموں کی کامیابی کے اعدادو شمار کی عدم دستیابی سے ہوا، کوئی بھی ڈسٹریبیوٹر عید کے 3 روز کے بزنس کے اعدادوشمار فراہم نہ کرسکا اور ایسا محسوس ہوا کہ دانستہ طور پر درست اعدادوشمار کی فراہمی سے گریز کیا جارہا ہے۔
عید الاضحیٰ پرسینما گھروں میں پاکستانی فلموں کا میلہ لگا رہا جس میں رومانس، ڈرامہ، طنزو مزاح، گویا ہر موضوع پر فلم موجود تھی۔ تینوں فلموں کو ہی عوام نے خوب سراہا لیکن باکس آفس کی دوڑ میں نبیل قریشی اور فضاعلی مرزا کی فلم "ایکٹر ان لاء" دیگر 2 فلموں پر سبقت لے گئی۔ فلم ''ایکٹر اِن لاء'' کی کاسٹ میں فہد مصطفیٰ، مہوش حیات، بھارتی اداکار اوم پوری، علی خان و دیگر شامل ہیں۔ فلم میں اداکاری سے لے کر عکسبندی تک ہر شعبے کو خوب سراہا جارہا ہے۔ فلم کو نہ صرف فلمی ناقدین کی جانب سے مثبت ردعمل ملا بلکہ عوام بھی اس کے متعرف رہے،فلم کونہ صرف ملکی سطح پر بلکہ عالمی سطح پر بے حد مثبت رد عمل مل رہا ہے اور سوشل میڈیا پر لوگ اپنی رائے کا اظہار کررہے ہیں۔
باکس آفس کی دوڑ میں دوسرے نمبر پرانجم شہزاد کی فلم "زندگی کتنی حسین ہے" آئی ہے جو رومانوی ڈرامہ ہے۔ فلم کی ہدایت کاری، ماہ میر جیسی مایہ ناز فلم ماہ میرکے خالق انجم شہزاد نے دی ہیں جس کی وجہ سے فلم کی کہانی عام ہونے کے باوجود بھی فلم کی عکسبندی بے حد بہترین انداز میں کی گئی ہے جو فلم بینوں کو فلم سے باندھے رکھتی ہے۔ فلم کی کاسٹ میں ٹی وی ڈراموں کی مقبول جوڑی فیروز خان اور سجل علی شامل ہیں جب کہ دیگر کاسٹ میں نبیل زبیری، شفقت چیمہ اور علی خان شامل ہیں۔
فلم ''جانان'' باکس آفس پر فی الوقت تیسرے نمبر پر ہے لیکن فلم کو نوجوان بے حد پسند کررہے ہیں۔ فلم کی کاسٹ میں بلال اشرف، ارمینہ رعنا خان اور علی رحمٰن خان، مشی خان، عجب گل، ہانیہ عامر، عثمان مختار شامل ہیں۔ فلم کی کہانی اداکار عثمان خالد بٹ نے لکھی ہے جو پختون خاندان کے گرد گھومتی ہے۔ فلم کی ہدایات اظفر جعفری نے دی ہیں جب کہ فلم کو حریم فاروق، عمران کاظمی، منیر حسین اور ریحام نے مشترکہ طور پر ریلیز کیا ہے۔ فلم "جانان" کو عالمی سطح خاص طور پر برطانیہ میں کافی مثبت ریسپانس مل رہا ہے۔
اس بار عید الاضحیٰ پر تاریخی موقع ہے کہ فلمی صنعت کے احیاء کے بعد پہلی بار پاکستانی سینما گھروں پر بلا شرکت غیر پاکستانی فلموں کی حکمرانی رہی۔ عوام کی جانب سے پذیرائی بھی ملی تاہم فلمی صنعت کے کرتا دھرتا کی جانب سے اس صورتحال کی مناسب تیاری نہیں کی گئی جس کا اندازہ باکس آفس پر فلموں کی کامیابی کے اعدادو شمار کی عدم دستیابی سے ہوا، کوئی بھی ڈسٹریبیوٹر عید کے 3 روز کے بزنس کے اعدادوشمار فراہم نہ کرسکا اور ایسا محسوس ہوا کہ دانستہ طور پر درست اعدادوشمار کی فراہمی سے گریز کیا جارہا ہے۔