معمول سے ہٹ کرکام کرنے والے فنکارہی عوام کو پسند آتے ہیں لیلیٰ
اسٹیج پرری ٹیک کی گنجائش نہیں ہوتی،بڑے پردے کے فنکاروں کولائیو پرفارم کرنے کے لیے بہت محنت کرنا پڑتی ہے
فلم اسٹارلیلیٰ نے کہا ہے کہ عیدالاضحیٰ کے موقع پر اسٹیج ڈرامہ ''بھنگڑے دی کوئین'' میں میری پرفارمنس کوشائقین کی جانب سے ملنے والا رسپانس کسی بھی ایوارڈ سے کم نہیں ہے۔
انھوں نے کہا کہ ایک طرف توشائقین نے معروف کامیڈینزکے ساتھ انٹری پرقہقہے لگائے اوردوسری جانب مقبول گیت پرپرفارمنس دیکھنے کے بعد بھنگڑے ڈالتے رہے۔ ایک فنکارکے لیے براہ راست پرفارمنس کے دوران ملنے والا یہ رسپانس کسی بھی بڑے ایوارڈ سے بڑھ کرہوتا ہے۔ میرے چاہنے والے میرا اثاثہ ہیں اوران کو انٹرٹین کرنے کے لیے ایسے ہی عمدہ پرفارمنس کا سلسلہ جاری رکھوں گی۔ ان خیالات کااظہارانھوں نے ''ایکسپریس''سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔ اداکارہ لیلیٰ نے کہا کہ فلم، ٹی وی اورتھیٹرفنون لطیفہ کے تین ایسے شعبے ہیں جن کو شائقین اورناظرین کے انتہائی قریب قراردیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان شعبوں سے وابستہ فنکاراورتکنیک کار، عوام کے ہردلعزیز ہوتے ہیں۔ خصوصاً سلوراسکرین پرکام کرنے والے فنکار توشائقین کی دلوں کی دھڑکن ہوتے ہیں۔ اسی لیے توجب بڑے پردے کے فنکارکبھی کبھارعید یا دیگرتہواروں پراسٹیج ڈراموں میں لائیو پرفارم کرتے ہیں تواس کے لیے بڑی محنت کرنا پڑتی ہے۔ فلم اورٹی وی میں کام کرتے ہوئے ری ٹیک کی گنجائش موجود ہوتی ہے لیکن اسٹیج پرلائیو پر فارم کرتے ہوئے کوئی گنجائش نہیں ہوتی۔ اس لیے یہاں وہی فنکار کامیاب ہوتے ہیں، جوبڑی محنت کے بعد اسٹیج ڈرامہ میں کام کریں۔ میں نے بھی لائیو پرفارمنس کے لیے سخت محنت کی اوراپنی پرفارمنس کودوسروں سے منفرد اورمختلف بنانے کے لیے دن رات کام کیا۔ اسی لیے تومیری پرفارمنس کے دوران شائقین 'مجنوں' کی طرح رسپانس دے رہے تھے۔ اس سلسلہ میں میری ٹیم نے بھی مجھے سپورٹ کیا۔
انھوں نے کہا کہ اس وقت اسٹیج ڈراموں میں بھی بہت زبردست مقابلہ بازی ہورہی ہے۔ ایک طرف کامیڈینز اپنی پرفارمنس سے سب کومتاثر کرنے میں لگے ہیں جب کہ دوسری جانب معروف اداکارائیں اور رقاصائیں بھی اسی کوشش میں ہیں، لیکن میرا یہ ماننا ہے کہ جولوگ معمول سے ہٹ کراپنا کام سامنے لاتے ہیں، وہ عوام کوہمیشہ ہی پسند آتا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں لیلٰی نے کہا کہ عیدالفطرکے موقع پرمقامی تھیٹرمیں نے اپنی مصروفیت کی وجہ سے ڈرامہ نہیں کیا لیکن میرے چاہنے والوں کی فون کالز، ایس ایم ایس اوردیگرذرائع سے یہ گلہ مجھ تک پہنچا کہ مجھے ڈرامہ کرنا چاہیے تھا۔ اس ڈرامے کی عمدہ پرفارمنس اورکامیابی کواپنے چاہنے والوں کے نام کرتی ہوں۔
انھوں نے کہا کہ ایک طرف توشائقین نے معروف کامیڈینزکے ساتھ انٹری پرقہقہے لگائے اوردوسری جانب مقبول گیت پرپرفارمنس دیکھنے کے بعد بھنگڑے ڈالتے رہے۔ ایک فنکارکے لیے براہ راست پرفارمنس کے دوران ملنے والا یہ رسپانس کسی بھی بڑے ایوارڈ سے بڑھ کرہوتا ہے۔ میرے چاہنے والے میرا اثاثہ ہیں اوران کو انٹرٹین کرنے کے لیے ایسے ہی عمدہ پرفارمنس کا سلسلہ جاری رکھوں گی۔ ان خیالات کااظہارانھوں نے ''ایکسپریس''سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔ اداکارہ لیلیٰ نے کہا کہ فلم، ٹی وی اورتھیٹرفنون لطیفہ کے تین ایسے شعبے ہیں جن کو شائقین اورناظرین کے انتہائی قریب قراردیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان شعبوں سے وابستہ فنکاراورتکنیک کار، عوام کے ہردلعزیز ہوتے ہیں۔ خصوصاً سلوراسکرین پرکام کرنے والے فنکار توشائقین کی دلوں کی دھڑکن ہوتے ہیں۔ اسی لیے توجب بڑے پردے کے فنکارکبھی کبھارعید یا دیگرتہواروں پراسٹیج ڈراموں میں لائیو پرفارم کرتے ہیں تواس کے لیے بڑی محنت کرنا پڑتی ہے۔ فلم اورٹی وی میں کام کرتے ہوئے ری ٹیک کی گنجائش موجود ہوتی ہے لیکن اسٹیج پرلائیو پر فارم کرتے ہوئے کوئی گنجائش نہیں ہوتی۔ اس لیے یہاں وہی فنکار کامیاب ہوتے ہیں، جوبڑی محنت کے بعد اسٹیج ڈرامہ میں کام کریں۔ میں نے بھی لائیو پرفارمنس کے لیے سخت محنت کی اوراپنی پرفارمنس کودوسروں سے منفرد اورمختلف بنانے کے لیے دن رات کام کیا۔ اسی لیے تومیری پرفارمنس کے دوران شائقین 'مجنوں' کی طرح رسپانس دے رہے تھے۔ اس سلسلہ میں میری ٹیم نے بھی مجھے سپورٹ کیا۔
انھوں نے کہا کہ اس وقت اسٹیج ڈراموں میں بھی بہت زبردست مقابلہ بازی ہورہی ہے۔ ایک طرف کامیڈینز اپنی پرفارمنس سے سب کومتاثر کرنے میں لگے ہیں جب کہ دوسری جانب معروف اداکارائیں اور رقاصائیں بھی اسی کوشش میں ہیں، لیکن میرا یہ ماننا ہے کہ جولوگ معمول سے ہٹ کراپنا کام سامنے لاتے ہیں، وہ عوام کوہمیشہ ہی پسند آتا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں لیلٰی نے کہا کہ عیدالفطرکے موقع پرمقامی تھیٹرمیں نے اپنی مصروفیت کی وجہ سے ڈرامہ نہیں کیا لیکن میرے چاہنے والوں کی فون کالز، ایس ایم ایس اوردیگرذرائع سے یہ گلہ مجھ تک پہنچا کہ مجھے ڈرامہ کرنا چاہیے تھا۔ اس ڈرامے کی عمدہ پرفارمنس اورکامیابی کواپنے چاہنے والوں کے نام کرتی ہوں۔