امریکا اور اسرائیل میں 38 ارب ڈالر کے تاریخی دفاعی معاہدے پر اتفاق
معاہدے کے تحت واشنگٹن تل ابیب کوفوجی امداد کی مد میں 10 سال کے دوران 38 ارب ڈالرفراہم کرے گا۔
GILGIT:
امریکا اور اسرائیل کے درمیان 38 ارب ڈالر کے تاریخی دفاعی معاہدے پر اتفاق ہوا ہے جس کے تحت اسرائیل کواس بات کا اختیاربھی حاصل ہوگا کہ وہ امداد کا کچھ حصہ اپنی دفاعی انڈسٹری پر لگا سکے۔
غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا اور اسرائیل کے درمیان تاریخی دفاعی معاہدے پراتفاق ہوگیا ہے جس کے تحت واشنگٹن تل ابیب کوفوجی امداد کی مد میں 10 سال کے دوران 38 ارب ڈالرفراہم کرے گا۔ یہ امریکا کا کسی بھی ملک کے ساتھ سب سے بڑا دفاعی معاہدہ ہوگا، دونوں ممالک آئندہ چند روزمیں معاہدے پردستخط کردیں گے۔ معاہدے کی رو سے اسرائیل امریکی کانگریس سے مقررہ سالانہ امداد سے زیادہ کا مطالبہ نہیں کرے گا۔ اس کے علاوہ اسرائیل کو اس بات کا اختیار بھی حاصل ہوگا کہ وہ امریکی ہتھیاروں کے استعمال کے بجائے امداد کا کچھ حصہ اپنی دفاعی انڈسٹری پرلگا سکے۔
واضح رہے کہ امریکا اور اسرائیل کے درمیان دفاعی معاہدے پرگزشتہ ایک سال سے مذاکرات جاری ہیں اوراس دوران امریکی صدر باراک اوباما اوراسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہوکے درمیان عالمی طاقتوں کے ایران سے جوہری معاہدے اورفلسطین میں غیر قانونی بستیوں کی تعمیر پراختلافات کی خبریں بھی سامنے آتی رہیں۔
امریکا اور اسرائیل کے درمیان 38 ارب ڈالر کے تاریخی دفاعی معاہدے پر اتفاق ہوا ہے جس کے تحت اسرائیل کواس بات کا اختیاربھی حاصل ہوگا کہ وہ امداد کا کچھ حصہ اپنی دفاعی انڈسٹری پر لگا سکے۔
غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا اور اسرائیل کے درمیان تاریخی دفاعی معاہدے پراتفاق ہوگیا ہے جس کے تحت واشنگٹن تل ابیب کوفوجی امداد کی مد میں 10 سال کے دوران 38 ارب ڈالرفراہم کرے گا۔ یہ امریکا کا کسی بھی ملک کے ساتھ سب سے بڑا دفاعی معاہدہ ہوگا، دونوں ممالک آئندہ چند روزمیں معاہدے پردستخط کردیں گے۔ معاہدے کی رو سے اسرائیل امریکی کانگریس سے مقررہ سالانہ امداد سے زیادہ کا مطالبہ نہیں کرے گا۔ اس کے علاوہ اسرائیل کو اس بات کا اختیار بھی حاصل ہوگا کہ وہ امریکی ہتھیاروں کے استعمال کے بجائے امداد کا کچھ حصہ اپنی دفاعی انڈسٹری پرلگا سکے۔
واضح رہے کہ امریکا اور اسرائیل کے درمیان دفاعی معاہدے پرگزشتہ ایک سال سے مذاکرات جاری ہیں اوراس دوران امریکی صدر باراک اوباما اوراسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہوکے درمیان عالمی طاقتوں کے ایران سے جوہری معاہدے اورفلسطین میں غیر قانونی بستیوں کی تعمیر پراختلافات کی خبریں بھی سامنے آتی رہیں۔