عمران فاروق کو باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت قتل کیا گیا اسکاٹ لینڈ یارڈ
عمران فاروق کو قتل کرنے میں کچھ لوگوں نے دانستہ مدد بھی کی، اسکاٹ لینڈ یارڈ
RAWALPINDI:
اسکاٹ لینڈ یارڈ کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم کے رہنما عمران فاروق کو باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت قتل کیا گیا تاہم برطانوی تحقیقاتی ادارہ قاتلوں تک پہنچنے کے لئے پرعزم ہے۔
ایم کیو ایم رہنما ڈاکٹر عمران فاروق کی چھٹی برسی کے موقع پر برطانوی تحقیقاتی ادارے اسکاٹ لینڈ یارڈ کے حکام کا کہنا ہے کہ متحدہ رہنما کے قتل کے حوالے سے اب تک 4 ہزار 636 لوگوں سے تفتیش کی جا چکی ہے جب کہ 7 ہزار 801 دستا ویزات کا جائزہ بھی جائزہ لیا گیا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: عمران فاروق قتل کیس؛ اسکاٹ لینڈ یارڈ کی ٹیم کی تحقیقات کیلیے اسلام آباد آمد
اسکاٹ لینڈ یارڈ حکام ڈاکٹر عمران فاروق قتل کے حوالے سے پاکستانی حکومت سے بھی مسلسل رابطے میں ہیں۔ لندن پولیس کو ان 2 افراد کی تلاش ہے جو واردات کے وقت لندن میں تھے، ان افراد میں محسن علی سید اور کاشف خان کامران شامل ہیں۔ اسکاٹ لینڈ یارڈ کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر عمران فاروق کو ایک منصوبے کے تحت قتل کیا گیا اور کچھ لوگوں نے انہیں قتل کرنے میں دانستہ مدد کی۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: عمران فاروق کیس؛ تحقیقاتی ٹیم نے حکومت سے برطانیہ جانے کی اجازت مانگ لی
واضح رہے کہ ایم کیو ایم رہنما ڈاکٹر عمران فاروق کو 16 ستمبر 2010 کو شمالی لندن کے علاقے میں ان کے گھر کے قریب ہی تیز دھار آلے کے وار سے قتل کیا گیا تھا اور ڈاکٹر عمران فاروق کے قتل کے الزام میں محسن علی سید، خالد شمیم اور معظم علی کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔
اسکاٹ لینڈ یارڈ کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم کے رہنما عمران فاروق کو باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت قتل کیا گیا تاہم برطانوی تحقیقاتی ادارہ قاتلوں تک پہنچنے کے لئے پرعزم ہے۔
ایم کیو ایم رہنما ڈاکٹر عمران فاروق کی چھٹی برسی کے موقع پر برطانوی تحقیقاتی ادارے اسکاٹ لینڈ یارڈ کے حکام کا کہنا ہے کہ متحدہ رہنما کے قتل کے حوالے سے اب تک 4 ہزار 636 لوگوں سے تفتیش کی جا چکی ہے جب کہ 7 ہزار 801 دستا ویزات کا جائزہ بھی جائزہ لیا گیا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: عمران فاروق قتل کیس؛ اسکاٹ لینڈ یارڈ کی ٹیم کی تحقیقات کیلیے اسلام آباد آمد
اسکاٹ لینڈ یارڈ حکام ڈاکٹر عمران فاروق قتل کے حوالے سے پاکستانی حکومت سے بھی مسلسل رابطے میں ہیں۔ لندن پولیس کو ان 2 افراد کی تلاش ہے جو واردات کے وقت لندن میں تھے، ان افراد میں محسن علی سید اور کاشف خان کامران شامل ہیں۔ اسکاٹ لینڈ یارڈ کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر عمران فاروق کو ایک منصوبے کے تحت قتل کیا گیا اور کچھ لوگوں نے انہیں قتل کرنے میں دانستہ مدد کی۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: عمران فاروق کیس؛ تحقیقاتی ٹیم نے حکومت سے برطانیہ جانے کی اجازت مانگ لی
واضح رہے کہ ایم کیو ایم رہنما ڈاکٹر عمران فاروق کو 16 ستمبر 2010 کو شمالی لندن کے علاقے میں ان کے گھر کے قریب ہی تیز دھار آلے کے وار سے قتل کیا گیا تھا اور ڈاکٹر عمران فاروق کے قتل کے الزام میں محسن علی سید، خالد شمیم اور معظم علی کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔