خواجہ اظہارالحسن کو گرفتار کرنیوالے ایس ایس پی ملیر راؤ انوار معطل

وزیراعلیٰ سید مراد علی شاہ نے ایس ایس پی ملیر راؤانواز کی معطلی کا نوٹی فکیشن جاری کردیا ہے


ویب ڈیسک September 16, 2016
پولیس نے آدھے گھنٹے تک تلاشی لی اور اس دوران گھر کا سامان اُلٹ پلٹ کردیا، خواجہ اظہار الحسن فوٹو : فائل

ایم کیوایم رہنما خواجہ اظہارالحسن کو گرفتار کرنیوالے ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کو معطل کردیا گیا ہے جس کا باضابطہ طور پر نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار نے ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما اور سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہارالحسن کے گھر پر بھاری نفری کے ہمراہ چھاپا مار کرانہیں گرفتار کرلیا تاہم وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کو معطل کردیا جب کہ سید مراد علی شاہ نے ایس ایچ او سہراب گوٹھ کو بھی معطل کرنے کا حکم جاری کیا۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : 12مئی کے ملزمان کے شبہے میں خواجہ اظہار کے گھر چھاپہ مارا،راؤ انوار

دوسری جانب معطل ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کا کہنا تھا کہ خواجہ ظہار الحسن کے گھر پر چھاپہ 12 مئی کے ملزمان کی موجودگی کے شبے میں مارا کیونکہ اطلاع ملی تھی کہ ملزمان خواجہ اظہارالحسن کےگھر پر چھپے ہوئے ہیں۔
اس سے قبل نماز جمعہ سے پہلے جب پولیس کی ٹیم نے خواجہ اظہارالحسن کے گھر پر چھاپہ مارا تھا تو وہ گھر پرموجود نہیں تھے اس دوران پولیس نے گھر کی تلاشی لی اور واپس چلی گئی جب کہ اس دوران کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔ اس موقع پر خواجہ اظہارالحسن کا کہنا تھا کہ پولیس نے آدھے گھنٹے تک تلاشی لی اور اس دوران گھر کا سامان اُلٹ پلٹ کردیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ جن اہلکاروں نے میرے گھر کی تلاشی لی وہ نقاب پہنے ہوئے تھے، اس کے بعد معطل ایس ایس پی راؤ انواربھاری نفری کے ہمراہ خواجہ اظہار کے گھر آئے اورانہیں قانون کی دھجیاں اُڑائے ہوئے گرفتار کرکے لے گئے۔





واضح رہے کہ گزشتہ سال ایس ایس پی راؤ انوار نے 2 دہشت گردوں کی گرفتاری کے بعد دعویٰ کیا تھا کہ دونوں دہشت گرد ایم کیوایم کے کارکن اور بھارتی ایجنسی ''را'' کے تربیت یافتہ ہیں جس پر اس وقت کے وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کو عہدے سے ہٹا دیا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔