سانحہ ماڈل ٹاؤن پر انصاف سے پیچھے نہیں ہٹیں گے طاہرالقادری

جوڈیشل کمیشن میں بیان حلفی جمع کرانے والے افسران کو بیرون ملک بھجوایا گیا، سربراہ پاکستان عوامی تحریک

جوڈیشل کمیشن میں بیان حلفی جمع کرانے والے افسران کو بیرون ملک بھجوایا گیا، سربراہ پاکستان عوامی تحریک، فوٹو؛ فائل

پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری کا کہنا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن میں بدترین ریاستی دہشت گردی کا مظاہرہ کیا گیا جب کہ 20 سال بھی لگے تو انصاف سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔



پاكستان عوامی تحریك كے قائد ڈاكٹر طاہرالقادری نے لندن میں پریس كانفرنس كرتے ہوئے كہا كہ وزیراعظم نواز شریف كے اپنے ہاتھ بیگناہوں كے خون سے رنگے ہیں یہ سانحہ ماڈل ٹاؤن میں براہ راست ملوث ہیں تو پھر مظلوم كشمیریوں كا مقدمہ كس منہ سے لڑیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ملك پاناما لیكس كے انكشافات سے عالمی سطح پر بدنام نہیں ہوا تو انصاف مانگنے سے كیوں ہو گا؟ ہم ریاست نہیں شریف برادران كی حكومت كے خلاف انصاف كے عالمی فورم سے رجوع كررہے ہیں، یو این او كی ہیومن رائٹس كونسل، انگلش ہائیكورٹ اور انٹرنیشنل كریمینل كورٹ میں سانحہ ماڈل ٹائون كیس لے جانے كیلئےلاء فرم كی خدمات حاصل كر لی ہیں مناسب وقت پر نام بتا دیں گے۔



ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ پنجاب حكومت نے ابھی تك رینجرز كو آپریشن كے اختیارات نہیں دیئے، یہ اختیارات دینے سے پہلے درجہ اول كے دہشت گردوں كو بھگارہے ہیں، سانحہ ماڈل ٹاؤن كے اہم كردار وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے پروں كے نیچے اعلیٰ عہدوں پر فائز كرركھے ہیں، ڈی آئی جی رانا عبدالجبار، ایس پی سلمان، ایس پی عبدالرحیم شیرازی، ایس پی عمر ریاض چیمہ كو دو دو سال كی چھٹی دے كر انہیں پاكستان سے فرار كروا دیا گیا، میری اطلاع كے مطابق سانحہ ماڈل ٹاؤن میں بے گناہوں كو قتل كرنے والے یہ افسران یہاں سیاسی پناہ كے كیس تیاركررہے ہیں، شریف برادران نے انہیں فرار كروایا كہ كہیں یہ ان كے خلاف وعدہ معاف گواہ نہ بن جائیں، شریف برادران كا دامن صاف ہوتا تو جوڈیشل كمیشن كی رپورٹ شائع كرنے سے انكار نہ كرتے، ہمیں تو ایف آئی آر درج كروانے كیلئے بھی لاكھوں لوگوں كو لیكر اسلام آباد جانا پڑا۔




سربراہ عوامی تحریک کا کہنا تھا کہ ہماری تحریك قصاص میں لاكھوں عوام شریك ہوئے، تفتیش اور ٹرائل كے حكومتی ادارے شریف برادران كی مٹھی میں ہیں اس لیے انصاف نہیں مل رہا، سانحہ ماڈل ٹائون كے بڑے ملزمان میں سے كوئی ایك بھی گرفتار نہیں ہوا، قوم كو دھوكہ دینے كیلئے رانا ثناءاللہ كو عارضی طور پر عہدے سے ہٹایا گیا اور سانحہ كے مركزی كردار ڈاكٹر توقیر كو ڈبلیو ٹی او میں سفیر بنا كر بھجوادیاگیا، انہیں بے گناہوں كو قتل كرنے كیلئے بطور انعام عہدے دیئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ جوڈیشل كمیشن كی رپورٹ میں یہ لكھا گیا ہے كہ پولیس نے وہی كیا جس كا حكم اسے پنجاب حكومت سے ملا، وزیراعلیٰ پنجاب نے كہا تھا كمیشن نے میری طرف اشارہ بھی كیا تو عہدہ چھوڑ دوں گا، جتنا عرصہ مرضی لگ جائے مگر قصاص كے مطالبے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔



ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ انصاف نہ ملنے پر انصاف كے بین الاقوامی اداروں كے دروازوں پر دستك دینا پڑی۔ انہوں نے شریف برادران كی طرف سے سالمیت پر حملوں كے حوالے سے جواب دیتے ہوئے كہا كہ وزیراعظم كلبھوشن كا كیس تو پاكستان كے اندر لڑ نہیں سكے اور كئی كلبھوشن ان كی ملوں میں كام كرتے ہیں، شری در نامی ایك انڈین كو رمضان شوگر مل انتظامیہ كی درخواست پر10سال كا ویزا دیا گیا حالانكہ اتنی طویل مدت كا ویزہ دینے كا دونوں ملكوں میں كوئی قانون ہی موجود نہیں ہے، میں نے300 انڈین كی نشاندہی كی جن میں سے 50 كی فہرست بھی جاری كی آج تك اس كی تردید نہیں آئی، شریف برادران كا اقتدار ملك اور قوم كیلئے خطرناك ہے۔

Load Next Story