ڈی آئی جی ایسٹ کو عہدے سے ہٹانے کا حکم نامہ جاری

حکومت سندھ نے ڈاکٹر کامران فضل کی خدمات وفاق کے حوالے کردیں

ڈی آئی جی ویسٹ ذوالفقار کوڈی آئی جی ایسٹ کااضافی چارج دے دیاگیا۔ فوٹو: فائل

MULTAN:
حکومت سندھ نے ڈی آئی جی ایسٹ ڈاکٹر کامران فضل کو عہدے سے ہٹا کر ان کی خدمات وفاق کے حوالے کردی ہیں اس حوالے سے چیف سیکریٹری سندھ کی ہدایت پر محکمہ سروسز نے نوٹیفکیشن جاری کر دیا جبکہ دوسرے نوٹیفکیشن کے تحت ڈی آئی جی ویسٹ ذوالفقار لاڑک کوڈی آئی جی ایسٹ کے عہدے کا اضافی چارج دے دیا گیا۔

واضح رہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ نے مراد علی شاہ نے جمعے کو ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما اور سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خواجہ اظہار الحسن کے گھر پر چھاپے اور انھیں ہتھکڑی لگا کر گرفتار کر کے لے جانے کاسختی سے نوٹس لیتے ہوئے پہلے ایس ایچ او سہراب گوٹھ اور بعدازاں ایس ایس پی ضلع ملیر راؤ انوار کو معطل کرنے کے علاوہ ڈی آئی جی ایسٹ ڈاکٹر کامران فضل کو بھی عہدے سے ہٹا کران کی خدمات وقاق کے حوالے کرنے کا حکم دیا تھا۔


محکمہ سروسز کی جانب جمعے کو راؤ انوارکی معطلی کا نوٹیفکیشن فوری طور پر جاری کر دیا گیا تھا جب کہ ڈی آئی جی ایسٹ ڈاکٹر کامران فضل کو عہدے سے ہٹانے اور ان کی خدمات وفاق کے حوالے کیے جانے کا نوٹیفکیشن ہفتے کو منظر عام پر آیا جس پر ایک روز پرانی 16 ستمبر کی تاریخ درج تھی جب کہ ہفتے کو ڈاکٹر کامران فضل اپنے دفتر بھی معمول کے مطابق آئے تھے جس کی وجہ یہ بتائی جا رہی ہے کہ انھیں عہدے سے ہٹائے جانے اورخدمات وفاق کے حوالے کیے جانے کا کوئی تحریری حکم نامہ موصول نہیں ہوا تھا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ راؤ انوار کو معطل کرنے اور ڈی آئی جی کو عہدے سے ہٹائے جانے کے بعد محکمہ سندھ پولیس مختلف گروپوںمیں تقسیم ہوگیا اوراس بات کی تصدیق جمعے کو راؤ انوار نے گڈاپ سٹی تھانے میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بھی کی تھی، ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ پولیس نے پی ایس پی عہدے کے افسران میں جاری سردجنگ شدت اختیار کر گئی ہے جس کا براہ راست نقصان شہر میں امن و امان کی بہتر ہوتی ہوئی صورتحال پر پڑ سکتاہے۔
Load Next Story