ہنسی کو ورزش کا حصہ بنائیے اور بڑھاپے میں صحت کو بہتر رکھیے

مصنوعی ہنسی کی ورزشوں سے ناصرف بزرگ افراد کی مجموعی صحت بہتر ہوتی ہے بلکہ ان کے اعتماد میں بھی اضافہ ہوتا ہے


ویب ڈیسک September 18, 2016
معمر افراد کو ورزش کی جانب راغب رکھنا بہت بڑا چیلنج ہوتا ہے۔ فوٹو: فائل

ماہرین نے دعویٰ کیا ہے کہ بزرگ افراد کی روزمرہ ورزش میں ہنسی کو شامل کرنے سے ناصرف ان کی مجموعی صحت بہتر ہوتی ہے بلکہ اس سے ان کے اعتماد اور قوت برداشت میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔

امریکا کے محکمہ صحت کے مطابق ہر بالغ شخص کے لیے ضروری ہے کہ وہ ہفتے میں 5 روز کم از کم 30 منٹ جسمانی ورزشیں ضرور کرے تاکہ وہ مختلف بیماریوں سے محفوظ رہ سکے۔ باقاعدگی کے ساتھ ورزش بڑھتی عمر کے اثرات کو بھی کم کرتی ہے، اس سے حادثے کی صورت میں ہونے والے جسمانی نقصانات خاص طور پر کولہے کی ہڈی کو کم سے کم نقصان پہنچتا ہے۔

بین الاقوامی جریدے ''دی گیرنٹولوجسٹ'' میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق امریکی ماہرین پر مشتمل ایک ٹیم نے بزرگ افراد کے لیے معتدل ورزشوں پر مشتمل ایک پروگرام تشکیل دیا، جس میں مصنوعی ہنسی کی مختلف ورزشوں کو بھی شامل کیا گیا تھا۔ اس پروگرام میں معمر افراد کو شامل کیا گیا۔ پروگرام کے شرکا ہفتے میں دو مرتبہ 45 منٹ دورانیے کے ورزشی سیشنز میں حصہ لیتے تھے۔ ہر سیشن میں ہنسی کی 8 سے 10 مختلف ورزشیں شامل تھیں اور ہر ورزش کا دورانیہ 30 سے 60 سیکنڈز ہوتا تھا۔

ورزشی پروگرام میں حصہ لینے والے 96 فیصد سے زائد بزرگ افراد کا کہنا تھا کہ اس سے ورزش کرنے میں مزہ آنے لگا ہے، 89 فیصد افراد کا کہنا تھا کہ اس سے وہ ورزش کرنے میں آسانی محسوس کرتے ہیں جب کہ اتنی ہی تعداد میں لوگوں کا یہ بھی کہنا تھا کہ مصنوعی ہنسی کی وجہ سے انہیں ورزش کی تحریک ملتی ہے۔

تحقیق کے مصنف سیلیسٹی گرین کا کہنا ہے کہ برزگ افراد کو اپنی جسمانی صحت برقرار رکھنے کے لیے ورزش کی جانب مسلسل متوجہ رکھنا ایک بہت بڑا چیلنج ہوتا ہے لیکن ہنسی اور ورزش کا ملاپ انہیں باقاعدگی کے ساتھ ورزش جاری رکھنے میں مدد دے سکتا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں