اسرائیلی ایٹمی ہتھیاروں پر کولن پاول کا انکشاف
عراق کی تباہی و بربادی کا سلسلہ اب تک جاری ہے لیکن اسرائیل کی طرف کوئی آنکھ اٹھا کر بھی نہیں دیکھتا
سابق امریکی وزیر خارجہ کولن پاول نے اپنے ایک دوست کے ساتھ نجی ای میل کے تبادلے میں انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل کے پاس دو سو ایٹمی ہتھیار بالکل تیار حالت میں موجود ہیں جن سب کا رخ ایران کی طرف ہے۔ کولن پاول اسرائیلی جوہری طاقت کے بارے میں ای میل پر تبادلہ خیال کر رہے تھے جسے ایک گمنام ہیکر نے اڑا لیا۔یوں یہ میڈیا میں آگئی۔ کولن پاول کے مطابق اسرائیل کے پاس کئی عشروں سے ایٹمی ہتھیار موجود ہیں لیکن پھر بھی سرکاری طور پر اسرائیل کو ایٹمی ریاست قرار نہیں دیا گیا جب کہ مسلمان ملک عراق پر جوہری ہتھیار رکھنے کے جھوٹے الزام کے تحت امریکا اور اس کے حواریوں نے حملہ کر کے اسے تہس نہس کر دیا، لاکھوں عراقی ہلاک و بے گھر ہو گئے۔
عراق کی تباہی و بربادی کا سلسلہ اب تک جاری ہے لیکن اسرائیل کی طرف کوئی آنکھ اٹھا کر بھی نہیں دیکھتا اور نہ ہی اس نے سی ٹی بی ٹی (تخفیف اسلحہ کے معاہدے) پر دستخط کیے ہیں۔ واضح رہے کولن پاول امریکا کے وزیر خارجہ کے علاوہ قومی سلامتی کے مشیر اور جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کے چیئرمین بھی رہ چکے ہیں لہٰذا ان کا متذکرہ بیان کسی قسم کے شک و شبہ سے بالاتر ہے۔
یہ انکشاف پاول نے مارچ 2015 ء میں اپنے نجی جی میل اکاؤنٹ میں کیا تھا جب اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے امریکی کانگریس کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کیا تھا اور امریکی صدر بارک اوباما پر زور دیا تھا کہ امریکا کو چاہیے کہ ایران کو کچل دیا جائے کیونکہ ایران اسرائیل کو تباہ کرنا چاہتا ہے۔ کولن پاول کا کہنا تھا کہ اگر ایران ایٹمی ہتھیار بنا بھی لے تب بھی اسے استعمال نہیں کر سکے گا کیونکہ اس کے پاس مطلوبہ میزائل ٹیکنالوجی نہیں ہے۔ پاول نے اپنی میل میں یہ بھی لکھا ہے کہ ایران میں تو اسکول کے لڑکوں تک کو پتہ ہے کہ اسرائیل کے پاس دو سو ایٹم بم موجود ہیں جن سب کا رخ ایران کی طرف کیا ہوا ہے۔ اب کولن پاول کے اس انکشاف پر اس کے خلاف کیا کارروائی کی جاتی ہے اس کا پتہ تو بعد میں ہی چلے گا۔