فرینکفرٹآٹوشو میں پاکستانی مصنوعات کی بھرپورپذیرائی
آٹوشو میں شریک پاکستانی کمپنیوں کو جرمنی اور یورپی خریداروں کی جانب سے بھرپور رسپانس مل رہا ہے
جرمنی کے شہر فرینکفرٹ میں منعقدہ آٹوشو میں شریک پاکستانی کمپنیوں کو جرمنی اور یورپی خریداروں کی جانب سے بھرپور رسپانس مل رہا ہے۔
نمائش میں شرکت کرنے والی متعدد چینی اور بھارتی کمپنیوں نے بھی اعلیٰ معیار، مناسب قیمت اور وسیع پراڈکٹ رینج کی بنیاد پر پاکستانی آٹو پرزہ جات کی خریداری میں گہری دلچسپی ظاہر کی ہے۔ نمائش میں حصہ لینے والی پاکستانی کمپنیوں کے وفد کے سربراہ پاپام کے سینئر وائس چیئرمین مشہود علی خان کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی نمائش میں شریک متعدد جینوئن خریداروں نے پاکستانی اسٹینڈز کا دورہ کیا اور مصنوعات کے بارے میں تفصیلات معلوم کیں۔ مشہود علی خان کے مطابق پاکستانی آٹو پرزہ جات چین، بھارت، تھائی لینڈ اور ویتنام سے مسابقت کے قابل ہیں اور اپنے اعلیٰ معیار کی بنیاد پر بھرپور امید ہے کہ پاکستانی کمپنیوں کو یورپ اور دیگر کمپنیوں سے ایکسپورٹ کے آرڈرز حاصل ہوں گے اور آٹومکینکا نمائش پاکستانی آٹو سیکٹر کے لیے ایکسپورٹ بڑھانے کا اہم موقع ثابت ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی ایکسپورٹرز کا یورپی مارکیٹ میں شیئر بتدریج بڑھ رہا ہے جس کی اہم وجہ ڈچ ادارے سی بی آئی کی جانب سے پاکستانی ایکسپورٹرز کو دی جانے والی خصوصی تربیت کا پروگرام ہے۔ سی بی آئی کے ایکسپورٹ کوچنگ پروگرام میں شریک تین پاکستانی کمپنیاں بھی ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے تحت اس نمائش میں شریک ہیں۔ اس نمائش کے دوران پاپام کے اگلے چیئرمین مشہود علی خان نے تھائی لینڈ، مراکش، برازیل، تائیوان، چین، ایران اور ترکی سمیت دیگر ملکوں کی پرزہ جات بنانے والی کمپنیوں کی انجمنوں کے نمائندگان سے بھی ملاقات کی اور انہیں 3سے 5مارچ کو پاکستان میں ہونے والے آٹو شو میں شرکت کی دعوت دی۔
نمائش میں شرکت کرنے والی متعدد چینی اور بھارتی کمپنیوں نے بھی اعلیٰ معیار، مناسب قیمت اور وسیع پراڈکٹ رینج کی بنیاد پر پاکستانی آٹو پرزہ جات کی خریداری میں گہری دلچسپی ظاہر کی ہے۔ نمائش میں حصہ لینے والی پاکستانی کمپنیوں کے وفد کے سربراہ پاپام کے سینئر وائس چیئرمین مشہود علی خان کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی نمائش میں شریک متعدد جینوئن خریداروں نے پاکستانی اسٹینڈز کا دورہ کیا اور مصنوعات کے بارے میں تفصیلات معلوم کیں۔ مشہود علی خان کے مطابق پاکستانی آٹو پرزہ جات چین، بھارت، تھائی لینڈ اور ویتنام سے مسابقت کے قابل ہیں اور اپنے اعلیٰ معیار کی بنیاد پر بھرپور امید ہے کہ پاکستانی کمپنیوں کو یورپ اور دیگر کمپنیوں سے ایکسپورٹ کے آرڈرز حاصل ہوں گے اور آٹومکینکا نمائش پاکستانی آٹو سیکٹر کے لیے ایکسپورٹ بڑھانے کا اہم موقع ثابت ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی ایکسپورٹرز کا یورپی مارکیٹ میں شیئر بتدریج بڑھ رہا ہے جس کی اہم وجہ ڈچ ادارے سی بی آئی کی جانب سے پاکستانی ایکسپورٹرز کو دی جانے والی خصوصی تربیت کا پروگرام ہے۔ سی بی آئی کے ایکسپورٹ کوچنگ پروگرام میں شریک تین پاکستانی کمپنیاں بھی ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے تحت اس نمائش میں شریک ہیں۔ اس نمائش کے دوران پاپام کے اگلے چیئرمین مشہود علی خان نے تھائی لینڈ، مراکش، برازیل، تائیوان، چین، ایران اور ترکی سمیت دیگر ملکوں کی پرزہ جات بنانے والی کمپنیوں کی انجمنوں کے نمائندگان سے بھی ملاقات کی اور انہیں 3سے 5مارچ کو پاکستان میں ہونے والے آٹو شو میں شرکت کی دعوت دی۔