عمران فاروق کیس لندن میں چھاپہ ابھی نتیجہ اخذ کرنا غلط ہوگا دفتر خارجہ

ایجویئرمیںمتحدہ کے دفترکی2دن تلاشی لی،کوئی گرفتاری ہوئی نہ دفترسیل کیا،تفتیش کے لیے کسی کوبھی نہیں روکا گیا،لندن پولیس


News Agencies December 09, 2012
متحدہ اہم اتحادی اورپاکستان کی نمائندہ سیکولرجماعت ہے،امیدہے تحقیقات سے غلط فہمیاں دورہوجائیں گی،ترجمان دفترخارجہ کا ردعمل۔ فوٹو: فائل

پاکستانی دفترخارجہ نے کہاہے کہ ڈاکٹرعمران فاروق کے قتل سے متعلق اسکاٹ لینڈیارڈکے لندن میں کاروباری آ فس پرچھاپے سے کوئی بھی نتیجہ اخذکرناغلط اورقبل ازوقت ہے،یقین ہے تحقیقات کے بعدشکوک وشبہات اورغلط فہمیاں دورہوجائیں گی۔

عمران فاروق قتل کیس میں اسکاٹ لینڈیارڈ کے لندن میں چھاپے پراپنے ردعمل میں ترجمان دفترخارجہ نے کہاکہ ایم کیو ایم حکومت کی اہم اتحادی اورملک میں سیکولرقوتوں کی نمائندہ جماعت ہے۔لندن میں میٹروپولیٹن پولیس نے ایم کیو ایم کے سابق رہنماڈاکٹر عمران فاروق کے قتل کی تحقیقات کے سلسلے میں ایجویئرکے علاقے میں واقع ایم کیوایم کے دفتر پر چھاپہ مارنے اورتلاشی لینے کی تصدیق کردی ہے۔ میٹروپولیٹن پولیس کے پریس آفس کے ایک اہلکارجوناتھن نے''بی بی سی''کوبتایاکہ ایم کیوایم کے قائدالطاف حسین کے بزنس ایڈریس پرتلاشی کاکام دو دن سے جاری تھا،مفصل تلاشی کاکام جمعے کی شام کومکمل کرلیاگیا۔

اہلکارنے ایم کیوایم کے دفتر سے قبضے میں لیے گئے شواہدکی تفصیل نہیں بتائی۔پولیس کے مطابق ڈاکٹرعمران فاروق قتل کے سلسلے میں تحقیقات ابھی جاری ہیں،پولیس نے یہ بھی بتایا کہ ایم کیوایم کادفتر سیل کیاہے نہ ہی اس سلسلے میںکوئی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی ہے،کسی بھی شخص کوتفتیش کے لیے نہیں روکاگیا۔لندن میں ایم کیو ایم کے ترجمان مصطفٰی عزیز آبادی سے جب اس سلسلے میں رابطہ کیاگیاتوانھوں نے اس بارے میں مکمل لاعلمی کااظہارکیا۔

02

اس سوال کے جواب میںکہ کیالندن میں ایم کیو ایم کے قائدالطاف حسین کے بزنس ایڈریس پر پولیس نے چھاپہ ماراہے انھوں نے کہاکہ اخباروالے یہ خبراڑاتے پھررہے ہیں جبکہ ایسی کوئی بات نہیں ہے۔گزشتہ ستمبرمیٹروپولیٹن پولیس سروس کی انسدادِ دہشت گردی کی ٹیم نے کہاتھا کہ ڈاکٹرعمرن فاروق قتل سے چندماہ پہلے اپناایک آزادسیاسی پروفائل بنانے کی کوشش کررہے تھے ہو سکتاہے ڈاکٹرعمران فاروق اپناسیاسی کیریئر ازسر نو شروع کرنے کے متعلق سوچ رہے ہوں،اس وجہ سے پولیس ہراس شخص سے بات کرنا چاہتی ہے جوڈاکٹرعمران فاروق سے سیاسی حوالے سے رابطے میں تھا۔

پولیس کے علم میں ہے کہ ڈاکٹرفاروق نے جولائی2010میں ایک نیافیس بک پروفائل بنایاتھااور سماجی رابطے کی اس ویب سائٹ پربہت سے نئے روابط قائم کیے تھے۔ڈاکٹرعمران فاروق کی دوسری برسی کے موقع پرپولیس نے ایک بارپھر لوگوں سے اپیل کی کہ اگران کے پاس کوئی معلومات ہیں تو وہ سامنے لائیں۔

50سالہ ڈاکٹرعمران فاروق کوجو 1999میں لندن آئے تھے،16 ستمبر2010کوایجویئرکے علاقے میں واقع گرین لین میں چاقوکے وارکرکے قتل کیاگیاتھا،اکتوبرمیں پولیس کوحملے میں استعمال ہونے والی چھری اوراینٹ بھی ملی تھی۔پولیس کاکہناہے کہ ان کاقتل ایک سوچی سمجھی سازش کانتیجہ ہے اورلگتا ہے کہ اس کے لیے دوسرے افرادکی مددبھی حاصل کی گئی تھی جنھوں نے ہو سکتاہے جان بوجھ کریاانجانے میں قتل میں معاونت کی ہو۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں