7 سالہ پاکستانی بچے نے دنیا کے کم عمر ترین کمپیوٹر پروگرامر کا اعزاز اپنے نام کرلیا

حمزہ شہزاد 2015 میں سب سے کم عمر ’’ایم ایس آفس اسپیشلسٹ‘‘ کا اعزاز حاصل کرچکے ہیں


ویب ڈیسک September 19, 2016
مائیکروسافٹ کے ترجمان نے حمزہ شہزاد کی قابلیت اور مہارت کا اعتراف کیا ہے۔ فوٹو: فائل

ISLAMABAD: 7 سالہ پاکستانی نژاد برطانوی طالب علم محمد حمزہ شہزاد نے دنیا کے سب سے کم عمر کمپیوٹر پروگرامر کا عالمی ریکارڈ بنالیا ہے۔

حمزہ شہزاد نے مائیکرو سافٹ کے امتحان ''361-98 سافٹ ویئر ڈیویلپمنٹ فنڈامینٹلز'' میں کامیابی حاصل کرلی ہے جبکہ ان کی عمر صرف 7 سال ہے۔ اس امتحان میں عمومی کمپیوٹر پروگرامنگ، آبجیکٹ اوریئنٹڈ پروگرامنگ (OOP) اور سی شارپ، سافٹ ویئر ڈیویلپمنٹ، ویب ایپلی کیشن ڈیویلپمنٹ، ڈیسک ٹاپ ایپلی کیشنز اور ڈیٹابیس سے متعلق سمجھ بوجھ اور عملی مہارت کے بارے میں قابلیت جانچی جاتی ہے۔

حمزہ شہزاد سے پہلے ڈیرہ اسماعیل خان کے بابر اقبال، فیصل آباد کی مرحومہ ارفع کریم اور ایسے دوسرے کئی پاکستانی بچے اور نوجوان انفارمیشن ٹیکنالوجی کے میدان میں عالمی سطح پر اپنی خداداد صلاحیتیں منوا چکے ہیں۔ 2015 میں بھی حمزہ شہزاد نے صرف6 سال کی عمر میں سب سے کم عمر ''ایم ایس آفس اسپیشلسٹ'' کا اعزاز حاصل کیا تھا۔

حمزہ شہزاد کے والد عاصم شہزاد اور والدہ سیماب عاصم کا کہنا ہے کہ ان کے بچے میں کمپیوٹر پروگرامنگ کی صلاحیت فطری طور پر موجود ہے اور انہوں نے کبھی اس پر کمپیوٹر سیکھنے کےلئے دباؤ نہیں ڈالا۔ اپنے بیٹے کے اس عالمی اعزاز پر وہ خود کو دنیا کے خوش نصیب ترین والدین محسوس کرتے ہیں۔ کمپیوٹر میں حمزہ کی دلچسپی دیکھتے ہوئے انہوں نے اس کی مدد ضرور کی لیکن ساری محنت اس کی اپنی تھی۔

عاصم شہزاد خود بھی آئی ٹی پروفیشنل ہیں جنہیں دیکھ کر حمزہ کو شوق پیدا ہوا کہ اس شعبے میں مہارت حاصل کرے۔ مائیکروسافٹ کے ترجمان نے بھی اپنے ایک بیان میں حمزہ شہزاد کی قابلیت اور مہارت کا اعتراف کیا ہے۔

حمزہ 2009ء میں لاہور میں پیدا ہوا اور 2011ء میں جب اس کے والد کو لندن میں آئی ٹی کی ملازمت ملی تو وہ بھی اپنے والدین کے ساتھ برطانیہ آگیا۔ حمزہ نے بتایا کہ اسے اپنی نئی مہارتوں کو آزمانے میں بہت مزا آرہا ہے اور وہ آنے والے زمانے کا بل گیٹس بننا چاہتا ہے۔ اپنے فارغ اوقات میں وہ گھر پر فلمیں دیکھتا ہے، ویڈیو گیم اور اپنے والد کے ساتھ فٹ بال بھی کھیلتا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔