راؤ انوار سے نہ ذاتی اختلاف ہے اور نا ہی بحالی پر کوئی اعتراض خواجہ اظہارالحسن

کوئی شخص قانون سے بالاتر نہیں اس لیے قانون پرعملدرآمد کرانے والوں کو بھی قانون کااحترام کرنا چاہیے، رہنما ایم کیو ایم


ویب ڈیسک September 19, 2016
میں نے اپنا مقدمہ عدالت میں لڑنا ہے اورآئین کی پاسداری کرنی ہے، خواجہ اظہار۔ فوٹو : فائل

سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خواجہ اظہار الحسن کا کہنا ہے کہ ان کی کسی افسر کے ساتھ ذاتی دشمنی یا اختلاف نہیں تاہم قانون پرعملدرآمد کرانے والوں کو بھی قانون کااحترام کرنا چاہیے اور اگر راؤ انوار بحال ہوجائیں تو انہیں کوئی اعتراض نہیں۔

کراچی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے خواجہ اظہار الحسن کا کہنا تھا کہ کراچی کےامن کا فائدہ یہاں کے لوگوں کو ہونا چاہیے، کراچی میں امن کی ضد نہیں بلکہ امن قائم ہونا چاہیے اور اگر تمام جماعتیں کراچی کے لیے متحد ہوجائیں تو امن نظر آجائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایم کیوایم اپنی مخالف جماعتوں کے ساتھ مل کر آگے بڑھنے کے لیے تیار ہے، وہ کراچی میں امن کے لیے کراچی کانفرنس منعقد کررہے ہیں جس میں تمام جماعتوں کےساتھ مل کر متفقہ لائحہ عمل بنائیں گے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : خواجہ اظہار الحسن کی درخواست ضمانت مسترد

رہنما ایم کیو ایم نے کہا کہ ان کا کسی افسر کے ساتھ ذاتی دشمنی یا اختلاف نہیں تاہم قانون پرعملدرآمد کرانے والوں کو بھی قانون کااحترام کرنا چاہیے، راؤ انوار اگر بحال ہوجائیں تو انہیں کوئی اعتراض نہیں، ان کا 28 سالہ کیریئر بے داغ ہے، ان کی گرفتاری سے ان کی جماعت میں احساس محرومی پیدا ہوا ہے۔ انہیں اپنا مقدمہ عدالت میں لڑنا ہے اورآئین کی پاسداری کرنی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں کوئی بھی شخص قانون سے بالاتر نہیں، اس لئے انہوں نے راہ فرار اختیار نہیں کی بلکہ عدالت میں قانون کے مطابق پیش ہوئے ان پر قانون اورعدالتوں کے احترام کی دوہری ذمہ داری ہے، اسی احترام کومدنظر رکھتے ہوئے انہوں نے عدالت سے رجوع کیا۔

سندھ ہائی کورٹ میں ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما خواجہ اظہار الحسن کی اشتعال انگیز تقریر کیس سمیت 3 مقدمات کی سماعت ہوئی جس میں عدالت نے خواجہ اظہار کی عبوری ضمانت 7 دن کے لیے منظور کرتے ہوئے ہر مقدمے میں 50،50 ہزار روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔