سندھ کے ’’چیمپئن ‘‘کالا باغ ڈیم کے حامیوں سے جا ملےقائم علی شاہ
سابقہ حکومتوںکے بر عکس ہم نے ایک لاکھ سے زائدروزگارمہیاکیا،400بلین کے ترقیاتی کام کرائے
KARACHI:
وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ کے حقوق کے چیمپئن بننے والے کالا باغ ڈیم کے حامیوں سے جا ملے ہیں حالانکہ ماضی میں وہ ڈیم کے مخالف رہے ہیں۔
انھوں نے ممتازبھٹو کا نام لیے بغیر کہا کہ مذکورہ چیمپئن نے اپنی پارٹی بھی چھوڑ دی،اعتراض کرنے والوںکا ایک بھی نمائندہ اسمبلی میں نہیں۔وزیراعلیٰ سندھ جیلانی ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کر رہے تھے۔ انھوں نے کہا کہ صدر زرداری شہید بے نظیر بھٹو کے اقوال اور منشور پر عمل کرتے ہوئے سب کو ساتھ لے کر چل رہے ہیںاور پاکستان و سندھ کی خدمت کے لیے مفاہمت کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے جس سے یکجہتی کی فضا قائم ہے۔اس سے کچھ لوگ ناراض بھی ہیں مگر ان کی ناراضی سمجھ سے بالاتر ہے۔
انھوں نے مزیدکہا کہ مشرف سمیت سابقہ حکومتوں نے14سالوں سے نہ تو روزگار دیا نہ ہی ترقیاتی کام کرائے جبکہ پی پی نے اپنے اقتدار میںایک لاکھ سے زائد افراد کوروزگار دیا اور400بلین روپے کے ترقیاتی کام کرائے،حالانکہ جب ہم نے اقتدار سنبھالا تو خزانہ خالی تھا۔سابق حکومت گندم ادھار لے رہی تھی اور اب ہمارے پاس ایک لاکھ ٹن سے زائد گندم کا اسٹاک ہے۔ہم سیاسی انتقام پر یقین نہیں رکھتے اسی لیے کسی رہنما کو پابند سلاسل نہیں کیا گیا۔
سندھ میں گزشتہ3سال سے تباہی آرہی ہے،حالیہ سیلاب سے بھی سندھ کے شدید متاثر ہونے والے7اضلاع میں90لاکھ سے زائد متاثرین کو کھانے پینے اور رہائشی سہولیات فراہم کر رہے ہیں۔ملکی تاریخ میں پہلی بار خواتین کو بااختیار بناکے 70 ارب روپے سے زائد کا فنڈمختص کیا گیانیز60ہزار ایکڑ زرعی زمین خواتین میں تقسیم کی۔
اس پروگرام کی تعریف صوبہ بہار کے وزیراعلیٰ نے بھی کی۔انھوں نے بتایا کہ پی پی پی کے چیئر مین بلاول بھٹولاڑکانہ میں 27دسمبر کوعوامی جلسے سے خطاب کریں گے۔اس موقع پرارکان قومی و صوبائی اسمبلی،وزرا،ڈویژن اورضلعی عہدیدار بھی موجود تھے۔
وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ کے حقوق کے چیمپئن بننے والے کالا باغ ڈیم کے حامیوں سے جا ملے ہیں حالانکہ ماضی میں وہ ڈیم کے مخالف رہے ہیں۔
انھوں نے ممتازبھٹو کا نام لیے بغیر کہا کہ مذکورہ چیمپئن نے اپنی پارٹی بھی چھوڑ دی،اعتراض کرنے والوںکا ایک بھی نمائندہ اسمبلی میں نہیں۔وزیراعلیٰ سندھ جیلانی ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کر رہے تھے۔ انھوں نے کہا کہ صدر زرداری شہید بے نظیر بھٹو کے اقوال اور منشور پر عمل کرتے ہوئے سب کو ساتھ لے کر چل رہے ہیںاور پاکستان و سندھ کی خدمت کے لیے مفاہمت کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے جس سے یکجہتی کی فضا قائم ہے۔اس سے کچھ لوگ ناراض بھی ہیں مگر ان کی ناراضی سمجھ سے بالاتر ہے۔
انھوں نے مزیدکہا کہ مشرف سمیت سابقہ حکومتوں نے14سالوں سے نہ تو روزگار دیا نہ ہی ترقیاتی کام کرائے جبکہ پی پی نے اپنے اقتدار میںایک لاکھ سے زائد افراد کوروزگار دیا اور400بلین روپے کے ترقیاتی کام کرائے،حالانکہ جب ہم نے اقتدار سنبھالا تو خزانہ خالی تھا۔سابق حکومت گندم ادھار لے رہی تھی اور اب ہمارے پاس ایک لاکھ ٹن سے زائد گندم کا اسٹاک ہے۔ہم سیاسی انتقام پر یقین نہیں رکھتے اسی لیے کسی رہنما کو پابند سلاسل نہیں کیا گیا۔
سندھ میں گزشتہ3سال سے تباہی آرہی ہے،حالیہ سیلاب سے بھی سندھ کے شدید متاثر ہونے والے7اضلاع میں90لاکھ سے زائد متاثرین کو کھانے پینے اور رہائشی سہولیات فراہم کر رہے ہیں۔ملکی تاریخ میں پہلی بار خواتین کو بااختیار بناکے 70 ارب روپے سے زائد کا فنڈمختص کیا گیانیز60ہزار ایکڑ زرعی زمین خواتین میں تقسیم کی۔
اس پروگرام کی تعریف صوبہ بہار کے وزیراعلیٰ نے بھی کی۔انھوں نے بتایا کہ پی پی پی کے چیئر مین بلاول بھٹولاڑکانہ میں 27دسمبر کوعوامی جلسے سے خطاب کریں گے۔اس موقع پرارکان قومی و صوبائی اسمبلی،وزرا،ڈویژن اورضلعی عہدیدار بھی موجود تھے۔