راؤ انوار کی بحالی سے اعتراض نہیں مگر گرفتاری کا ازالہ ہونا چاہیے خواجہ اظہار

کسی افسر سے کوئی ذاتی اختلاف نہیں مگر میرے ساتھ جو ہوا وہ تكلیف دہ ہے، رہنما ایم کیوایم


ویب ڈیسک September 19, 2016
کسی افسر سے کوئی ذاتی اختلاف نہیں مگر میرے ساتھ جو ہوا وہ تكلیف دہ ہے، رہنما ایم کیوایم، فوٹو؛ فائل

KARACHI: سندھ اسمبلی میں متحدہ قومی موومنٹ كے پارلیمانی لیڈر خواجہ اظہار الحسن نے كہا ہے كہ راؤ انوار كی بحالی سے مجھے كوئی اعتراض نہیں تاہم میری گرفتاری غلطی تھی یا غلط فہمی اس بات كا ازالہ ہونا چاہیے۔

سندھ ہائیكورٹ سے 3 مقدمات میں عبوری ضمانت كی منظوری كے بعد میڈیا سے بات كرتے ہوئے خواجہ اظہار الحسن نے كہا کہ راؤ انوار كی بحالی سے مجھے كوئی اعتراض نہیں تاہم میری گرفتاری غلطی تھی یا غلط فہمی اس بات كا ازالہ ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ كراچی میں امن كی ضد نہیں ہونی چاہیے بلكہ امن ہونا چاہیے، تمام جماعتوں كے ساتھ کراچی میں پریس كانفرنس منعقد كرنے جارہا ہوں ، جمہوری عمل نظام میں آمرانہ طرز عمل كسی صورت قبول نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ كسی آفیسر كے ساتھ كسی قسم كے ذاتی اختلافات نہیں، جمہوریت میں اس طرح كے واقعات تشویشناك ہوتے ہیں، بنیادی ایجنڈے پرہماراسیاسی جماعتوں سے اتفاق ضروری ہے۔

خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ سندھ اسمبلی میں اپنی گرفتاری کے ایشو پر بات كروں گا، اسمبلی میرا پلیٹ فارم ہے لیكن پہلے عدالت سے رجوع كیا ہے، قانون سے كوئی بالاتر نہیں، ہم عدالتوں كا احترام كرتے ہیں اور امید ہے عدالت سے مجھے انصاف ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ كراچی امن كی جانب رواں دواں ہے اور اس طرح كے حالات تشویش ناك ہیں، میرے ساتھ جو واقعہ ہوا اس پر افسوس ہوا، میری گرفتاری سے پارٹی میں احساس محرومی پیدا ہوا، میرے ساتھ جو ہوا وہ تكلیف دہ ہے تاہم قانون كی عمل داری كرنے والوں كو قانون كا خیال ركھنا چاہیے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔