وزیراعظم نے صوابدیدی فنڈز کیلیے مزید 10 ارب مانگ لیے

پلاننگ کمیشن نے اب تک 5 ارب روپے وزیر اعظم کے صوابدیدی بجٹ، پیپلز ورکرز پروگرام ٹو میں منتقل کر دیے ہیں

وزارت خزانہ کی ہدایت پر پلاننگ کمیشن نے اب تک 5 ارب روپے وزیر اعظم کے صوابدیدی بجٹ، پیپلز ورکرز پروگرام ٹو میں منتقل کر دیے ہیں۔ فوٹو: فائل

وزیراعظم راجا پرویز اشرف نے صرف ساڑھے 3ماہ میں اپنے 22 ارب روپے کے صوابدیدی فنڈز استعمال کرکے مزید 10 ارب روپے مانگ لیے۔


وزارت خزانہ کی ہدایت پر پلاننگ کمیشن نے اب تک 5 ارب روپے وزیر اعظم کے صوابدیدی بجٹ، پیپلز ورکرز پروگرام ٹو میں منتقل کر دیے ہیں، اب پتہ چلا ہے اس مقصد کیلیے 4 ارب روپے فاٹا کے ترقیاتی بجٹ سے نکالے گئے ہیں، پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ آف فاٹا سیکریٹریٹ کے سیکریٹری شہزاد خان بنگش نے ایکسپریس ٹریبیون کے رابطے پر اس بات کی تصدیق کی ہے کہ فاٹا کے 16 ارب روپے کے فنڈز میں سے 4 ارب روپے کی کٹوتی کر لی گئی ہے، فاٹا سیکریٹریٹ نے قبائلی علاقوں کے ارکان پارلیمنٹ کو آگاہ کردیا ، جو یہ معاملہ وزیر اعظم کے سامنے اٹھائیں گے۔

بنگش کا مزید کہنا ہے کہ خیبر پختون خوا کے گورنر معسود کوثر بھی وفاقی حکومت کیساتھ معاملہ زیربحث لائیں گے، خیبر ایجنسی سے رکن قومی اسمبلی حمیداللہ جان آفرید کا کہنا ہے کہ وہ یہ معاملہ قومی اسمبلی کے آئندہ اجلاس میں پیش کریں گے، آفریدی کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت قبائلی علاقوں سے عسکریت پسندی اور غربت کے خاتمہ کیلیے دنیا بھر سے فنڈز مانگتی ہے لیکن جب خرچ کا وقت آتا ہے تو فاٹا سے امتیازی سلوک کیا جاتا ہے، دوسری طرف پلاننگ اینڈ ڈویژن کے سینئر عہدیداروں کا موقف ہے کہ فاٹا سیکریٹریٹ پورے فنڈز خرچ کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتی، اگر اس نے 12 ارب روپے کا بقیہ بجٹ استعمال کر لیا تو اسے مزید فنڈز جاری کر دیے جائیں گے۔

Recommended Stories

Load Next Story