روس میں حکمراں جماعت پارلیمانی انتخابات جیت گئی
98.3 فیصد ووٹوں کی گنتی مکمل، پوتن کی جماعت ’’یونائیٹڈ رشیا پارٹی‘‘ نے 450 میں سے 343 نشستیں حاصل کرلیں
روسی صدر ولادی میر پوتن کی ''یونائیٹڈ رشیا پارٹی'' نے اتوار کے روز ہونے والے پارلیمانی انتخابات میں واضح کامیابی حاصل کر لی ہے۔
اس فتح کے بعد پوتن کے چوتھی مرتبہ صدرمنتخب ہونے کی راہ ہموار ہو گئی ہے۔ ریاستی دوما کہلانے والی روسی پارلیمان کی 450 نشستوں کیلیے ہونیوالے انتخابات میں اب تک 98.3 فیصد ووٹوں کی گنتی مکمل ہونے کے بعد بتایا گیا ہے کہ ولادی میر پوتن کی جماعت 54.2 فیصد ووٹوں کے ساتھ سب سے آگے ہے۔ جس کے بعد پارلیمانی انتخابات میں پوتن نواز پارٹیوں کی کامیابی یقینی ہے۔ روس گزشتہ طویل عرصے سے اقتصادی مشکلات کا شکار ہے اور ملک میں اسی حوالے سے پوتن مخالف مظاہرے بھی دیکھے گئے ہیں۔ تاہم اتوار کے روز ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے نتائج میں ان مظاہروں کا کوئی اثر نظر نہیں آیا۔ پوتن اب سن 2018میں چوتھی مرتبہ صدر منتخب ہو سکتے ہیں۔
ان انتخابات میں انتہائی کم ٹرن آؤٹ دیکھا گیا، جو یہ ظاہر کرتا ہے کہ عوام موجودہ نظام پر اعتماد نہیں کرتے اور تبدیلی کے خواہاں ہیں۔ انتخابات کے بعد صدر پوتن نے ٹی وی پر نشر ہونے والے اپنے ایک بیان میں کہا، ''ہم ابھی سے اعلان کر سکتے ہیں کہ ہماری جماعت نے نہایت عمدہ نتائج حاصل کر لیے اور ہم فتح یاب ہو چکے ہیں۔'' ان کا مزید کہنا تھا، ''صورت حال مشکل اور گمبھیر ہے مگر عوام اب بھی یونائیٹڈ رشیا کے ساتھ ہیں۔'' اب تک سامنے آنے والے غیرحتمی نتائج کے مطابق یونائیٹڈ رشیا کو 54.2 فیصد ووٹ ملے ہیں اور اس نے 450 رکنی پارلیمان کی 343 نشستیں جیتی ہیں۔ یونائیٹڈ رشیا کو پچھلی پارلیمان میں 238 نشستیں حاصل تھیں۔
اس فتح کے بعد پوتن کے چوتھی مرتبہ صدرمنتخب ہونے کی راہ ہموار ہو گئی ہے۔ ریاستی دوما کہلانے والی روسی پارلیمان کی 450 نشستوں کیلیے ہونیوالے انتخابات میں اب تک 98.3 فیصد ووٹوں کی گنتی مکمل ہونے کے بعد بتایا گیا ہے کہ ولادی میر پوتن کی جماعت 54.2 فیصد ووٹوں کے ساتھ سب سے آگے ہے۔ جس کے بعد پارلیمانی انتخابات میں پوتن نواز پارٹیوں کی کامیابی یقینی ہے۔ روس گزشتہ طویل عرصے سے اقتصادی مشکلات کا شکار ہے اور ملک میں اسی حوالے سے پوتن مخالف مظاہرے بھی دیکھے گئے ہیں۔ تاہم اتوار کے روز ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے نتائج میں ان مظاہروں کا کوئی اثر نظر نہیں آیا۔ پوتن اب سن 2018میں چوتھی مرتبہ صدر منتخب ہو سکتے ہیں۔
ان انتخابات میں انتہائی کم ٹرن آؤٹ دیکھا گیا، جو یہ ظاہر کرتا ہے کہ عوام موجودہ نظام پر اعتماد نہیں کرتے اور تبدیلی کے خواہاں ہیں۔ انتخابات کے بعد صدر پوتن نے ٹی وی پر نشر ہونے والے اپنے ایک بیان میں کہا، ''ہم ابھی سے اعلان کر سکتے ہیں کہ ہماری جماعت نے نہایت عمدہ نتائج حاصل کر لیے اور ہم فتح یاب ہو چکے ہیں۔'' ان کا مزید کہنا تھا، ''صورت حال مشکل اور گمبھیر ہے مگر عوام اب بھی یونائیٹڈ رشیا کے ساتھ ہیں۔'' اب تک سامنے آنے والے غیرحتمی نتائج کے مطابق یونائیٹڈ رشیا کو 54.2 فیصد ووٹ ملے ہیں اور اس نے 450 رکنی پارلیمان کی 343 نشستیں جیتی ہیں۔ یونائیٹڈ رشیا کو پچھلی پارلیمان میں 238 نشستیں حاصل تھیں۔