بھارت میں اڑی حملے پر تبصرہ کرنے پر کشمیری نوجوان کو یونیورسٹی سے نکال دیا گیا
کشمیری طالب علم نے مدثر یوسف علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں ایم ایس سی کا طالب علم تھا
مقبوضہ کشمیر بارہ مولا میں بھارتی فوج کی بریگیڈ ہیڈ کوارٹر پر حملے کے حوالے سے سوشل میڈیا پر تبصرہ کرنے پر علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے کشمیری طالب علم کو نکال دیا گیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق تحریک پاکستان میں نمایاں کردار ادا کرنے والی علی گڑھ مسلم یونیورسٹی نے بھارتی فوج کی بریگیڈ ہیڈ کوارٹر پر حملے کے حوالے سے فیس بک پر تبصرہ کرنے پر کشمیری طالب علم مدثر یوسف کو یونی ورسٹی سے نکال دیا.
یونی ورسٹی ترجمان کا کہنا ہے کہ وائس چانسلر نے واقعے کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے کہا ہے کہ یونی ورسٹی ایسے کسی واقعے کو کسی صورت برداشت نہیں کرسکتی جس میں ملک کے خلاف جذبات کو ابھارا گیا ہو۔
دوسری جانب بی جے پی کے رکن نے وائس چانسلر کو خط لکھ کر طالب علم کے خلاف سخت سے سخت ایکشن لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
کشمیری طالب علم مدثریوسف سری نگر کا رہائشی ہے اور علیگڑھ مسلم یونیورسٹی سےایم ایس سی کررہا تھا، طالب علم نے واقعے پر وائس چانسلر نے معافی بھی مانگی ہے تاہم یونی ورسٹی انتظامیہ نے اپنے فیصلہ کو برقرار رکھا ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق تحریک پاکستان میں نمایاں کردار ادا کرنے والی علی گڑھ مسلم یونیورسٹی نے بھارتی فوج کی بریگیڈ ہیڈ کوارٹر پر حملے کے حوالے سے فیس بک پر تبصرہ کرنے پر کشمیری طالب علم مدثر یوسف کو یونی ورسٹی سے نکال دیا.
یونی ورسٹی ترجمان کا کہنا ہے کہ وائس چانسلر نے واقعے کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے کہا ہے کہ یونی ورسٹی ایسے کسی واقعے کو کسی صورت برداشت نہیں کرسکتی جس میں ملک کے خلاف جذبات کو ابھارا گیا ہو۔
دوسری جانب بی جے پی کے رکن نے وائس چانسلر کو خط لکھ کر طالب علم کے خلاف سخت سے سخت ایکشن لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
کشمیری طالب علم مدثریوسف سری نگر کا رہائشی ہے اور علیگڑھ مسلم یونیورسٹی سےایم ایس سی کررہا تھا، طالب علم نے واقعے پر وائس چانسلر نے معافی بھی مانگی ہے تاہم یونی ورسٹی انتظامیہ نے اپنے فیصلہ کو برقرار رکھا ہے۔