مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی فائرنگ سے مزید 10 کشمیری شہید

بھارتی فوج کی جانب سے جعلی مقابلوں کے بعد لائن آف کنٹرول پر بھی فائرنگ کی گئی۔


ویب ڈیسک September 20, 2016
بھارتی فوج کی جانب سے جعلی مقابلوں کے بعد لائن آف کنٹرول پر بھی فائرنگ کی گئی۔ فوٹو: فائل

HARIPUR: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی کے دوران ضلع بارہمولہ کے علاقے اوڑی میں 10 کشمیری نوجوانوں کو درانداز قرار دیتے ہوئے شہید کردیا۔



کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق اوڑی میں فوجی ہیڈ کوارٹرز پر نام نہاد حملے کے بعد کریک ڈاؤن آپریشنز کے دوران لاچھی پورہ میں بیج ہامہ کے علاقے ماہیہ میں بھارتی فوج نے درانداز قرار دے کر 10 نوجوانوں کو شہید کردیا۔ قابض انتظامیہ اکثر اوقات وادی کشمیر کے مختلف علاقوں سے کشمیری نوجوانوں کو گرفتار کر کے انہیں سرحدی علاقوں میں لاکر جعلی مقابلوں میں گولیاں مار کر شہید کر دیتی ہے۔ بھارتی فوج نے ضلع کپواڑہ کے علاقے ہندواڑہ میں کشمیری نوجوان کو شہید کردیا۔ سرینگر، وائل، گاندربل سوپور، کولگام اور وادی کشمیر کے دیگر علاقوں میں بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کی طرف سے مظاہرین پر پیلٹ گن اور آنسو گیس کے بے دریغ استعمال سے 100 سے زائد افراد زخمی ہو گئے جن میں کئی کی حالت تشویشناک ہے۔



ضلع شوپیاں کے علاقے چھتواتن کے قریب بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کی طرف سے مظاہرین پرطاقت کے وحشیانہ استعمال اور آنسو گیس کی شیلنگ کے دوران 7ویں جماعت کی کشمیری طالبہ دل کا دورہ پڑنے سے شہید اور 100 سے زائد افراد زخمی ہو گئے۔ جس سے رواں کشمیر انتفادہ کے دوران شہید ہونے والے کشمیریوں کی تعداد بڑھ کر 105ہو گئی ہے۔ عینی شاہدین کے مطابق بھارتی فورسز کی طرف سے پھینکا گیا آنسو گیس کا شیل گورنمنٹ ہائی اسکول میں گرنے سے آگ بھڑک اٹھی جس سے اسکول کی عمارت کوشدید نقصان پہنچا۔ کریک ڈاؤن میں 2 روز کے دوران 100 کے قریب کشمیریوں کو حراست میں لے لیا گیا جبکہ 18 کے خلاف بغاوت اور جھوٹے الزام کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔



بھارتی مظالم کے خلاف مشترکہ حریت قیادت کی کال پر آج جموں ریجن میں وادی چناب کے علاقوں بانہال، رام بن، ڈوڈہ، بھدروہ، کشتواڑ، راجوری، پونچھ اور گول گلاب گڑھ میں مکمل ہڑتال کی جائے گی۔ کٹھ پتلی انتظامیہ نے غیرقانونی طورپر نظربند حریت رہنماؤں نور محمد کلوال اور ایازمحمد اکبر پر کالا قانون پبلک سیفٹی ایکٹ لاگو کر کے انھیں جموںکی کوٹ بھلوال جیل منتقل کردیا ہے۔ حریت رہنما یاسین ملک کوکوجوائنٹ انویسٹی گیشن سینٹر ہمہامہ منتقل کر دیاگیا۔ حریت رہنما غلام نبی ذکی کو سوپورسے گرفتار کرلیا۔ بھارت نواز حکمران پیپلزڈیموکریٹک پارٹی کے2کارکنوںنے کٹھ پتلی انتظامیہ کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف بطوراحتجاج پارٹی سے استعفیٰ دے دیا ہے۔



ادھرعلی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں زیرتعلیم ایک کشمیری طالبعلم کو اڑی میں بھارتی فوجی کیمپ پرحملے کے تناظرمیں فیس بک پر کشمیر کے حق میں ایک کمنٹس جاری کرنے پریونیورسٹی سے بے دخل کر دیا گیا ہے۔ حریت کانفرنس کے چیئرمین علی گیلانی نے کہا اڑی واقعے پر ہر آنکھ پْرنم ہے تاہم بھارتی سیاستدان جذبات سے مغلوب ہو کر اس خطے کو جنگ کی آگ میں جھونکنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔ اگرانسانی جان یکساں ہے تو آپ کی تلملاہٹ ایک خاص طبقے کے لیے ہی کیوں مخصوص ہیں۔ دختران ملت کی سربراہ آسیہ اندرابی اور ہائی کورٹ بارایسوسی ایشن نے اپنے الگ الگ بیانات میں اقوام متحدہ کے تمام اراکین سے اپیل کی ہے کہ وہ بھارت اور پاکستان کے درمیان جوہری جنگ کے خطرے کے پیش نظر جنوبی ایشیا کے تحفظ کے لیے ہرممکن اقدامات کریں۔



بھارت نواز نیشنل کانفرنس کے ایڈیشنل جنرل سیکریٹری ڈاکٹر مصطفی کمال نے اڑی حملے پر بھارت کی طرف سے پاکستان پر الزامات کو مسترد کرتے ہوئے اسے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی ایک سازش قراردیا ہے جس کا مقصد وزیراعظم نوازشریف کے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے مسئلہ کشمیر پر خطاب کی اہمیت کو کم کرنا ہے۔ امریکا میں مقیم کشمیریوں نے26 ستمبر کو بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج کے جنرل اسمبلی سے خطاب کے موقع پر نیویارک میں اقوام متحدہ کی عمارت کے باہر پر امن مظاہرہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد کشمیر شاخ کے زیر اہتمام اسلام آباد میں اقوام متحدہ کے مبصر دفتر کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ حریت قائدین نے جنرل اسمبلی سے اپیل کی کہ وہ مقبوضہ علاقے میں بڑے پیمانے پر جاری انسانی حقوق کی پامالیوں کا سخت نوٹس لیتے ہوئے اس دیرینہ تنازع کے حل کے لیے بھارت پر دبائو بڑھائے۔

واضح رہے کہ 18 ستمبر کو 4 مسلح افراد نے لائن آف کنٹرول کے قریب اڑی سیکٹر پر فوجی ہیڈ کوارٹر پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں 18 قابض فوجی ہلاک اور 20 زخمی ہوگئے تھے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔