رائیونڈ مارچ کوروکا گیا تو ملک میں خانہ جنگی ہوجائے گی مولا بخش چانڈیو
حکومت کو نا جانے کس نے مشورہ دیا ہے کہ وہ تصادم کی فضا پیدا کرکے خود کو مظلوم ثابت کرے، مولا بخش چانڈیو
مشیر اطلاعات سندھ مولا بخش چانڈیو کا کہنا ہے کہ اگر پاکستان تحریک انصاف کے رائیونڈ مارچ کو روکنے کے لیے مسلم لیگ (ن) کے متوالے میدان میں آئے تو اس سے خانہ جنگی ہوجائے گی۔
حیدر آباد میں پیپلزپارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹوزرداری کی سالگرہ کی تقریب سے خطاب کے دوران صوبائی مشیراطلاعات کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کے مارچ کوروکنے کے لیے لیگی متوالے آئے تواس سے خانہ جنگی ہوجائے گی، تصادم ہوا تو اس کا سب سے زیادہ نقصان حکومت کو ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ سانحہ ماڈل ٹاون والا دورنہیں کہ کوئی آپ سے نہیں پوچھے گا جب کہ اگرابھی تصادم ہوا توریاستی ادارے اورسیاسی جماعتیں بھی خاموش نہیں رہیں گی۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: 2018 میں کلین سوئپ کریں گے
مولا بخش چانڈیونے کہا کہ حکومت کو زیب نہیں دیتا کہ ان کے لوگ سروں پر کفن باندھ کرآئیں اور کہیں کہ ہم رائیونڈ جانے والوں کی ٹانگیں توڑدیں گے، عمران خان ایک بڑی سیاسی جماعت کے لیڈرہیں وہ جہاں چاہے جا سکتے ہیں کیونکہ رائیونڈ کسی کی جاگیرنہیں ہے جب کہ عمران خان نے خود بھی کہا ہے کہ ہم کسی کے گھرپرنہیں جائیں گے۔
مولا بخش چانڈیو نے مزید کہا کہ حکومت کو نہ جانے کس نے مشورہ دیا ہے کہ وہ تصادم کی فضا پیدا کر کے خود کو مظلوم ثابت کرے، حکومت کو چاہیے کہ وہ مفاہمت کی راہ اختیار کرے اور اس راستے سے نہ چلے جو اپوزیشن کا راستہ ہے ، اگر کوئی بد امنی اور امن و امان کا مسئلہ پیدا کرتا ہے تو اسے روکنے کے لیے پولیس اور ریاستی ادارے موجود ہیں۔
حیدر آباد میں پیپلزپارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹوزرداری کی سالگرہ کی تقریب سے خطاب کے دوران صوبائی مشیراطلاعات کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کے مارچ کوروکنے کے لیے لیگی متوالے آئے تواس سے خانہ جنگی ہوجائے گی، تصادم ہوا تو اس کا سب سے زیادہ نقصان حکومت کو ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ سانحہ ماڈل ٹاون والا دورنہیں کہ کوئی آپ سے نہیں پوچھے گا جب کہ اگرابھی تصادم ہوا توریاستی ادارے اورسیاسی جماعتیں بھی خاموش نہیں رہیں گی۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: 2018 میں کلین سوئپ کریں گے
مولا بخش چانڈیونے کہا کہ حکومت کو زیب نہیں دیتا کہ ان کے لوگ سروں پر کفن باندھ کرآئیں اور کہیں کہ ہم رائیونڈ جانے والوں کی ٹانگیں توڑدیں گے، عمران خان ایک بڑی سیاسی جماعت کے لیڈرہیں وہ جہاں چاہے جا سکتے ہیں کیونکہ رائیونڈ کسی کی جاگیرنہیں ہے جب کہ عمران خان نے خود بھی کہا ہے کہ ہم کسی کے گھرپرنہیں جائیں گے۔
مولا بخش چانڈیو نے مزید کہا کہ حکومت کو نہ جانے کس نے مشورہ دیا ہے کہ وہ تصادم کی فضا پیدا کر کے خود کو مظلوم ثابت کرے، حکومت کو چاہیے کہ وہ مفاہمت کی راہ اختیار کرے اور اس راستے سے نہ چلے جو اپوزیشن کا راستہ ہے ، اگر کوئی بد امنی اور امن و امان کا مسئلہ پیدا کرتا ہے تو اسے روکنے کے لیے پولیس اور ریاستی ادارے موجود ہیں۔