آپ کی جلد توجہ چاہتی ہے

پانی کی کمی چہرے پہ دانوں کی صورت میں نمودار ہوتی ہے، اس لیے روزانہ کم سے کم 12 سے 18 گلاس ضرور پیئیں۔

خشک موسم سے متاثرہ پھٹے اور کھردرے ہونٹ چہرے کی دل کشی کو متاثر کرتے ہیں. فوٹو : فائل

شخصیت کے نکھار میں ہماری جلد کو سب سے نمایاں حیثیت حاصل ہے۔

سرد موسم میں ہمارے جسم کے کھلے حصوں کی جلد براہ راست متاثر ہوتی ہے اور ہماری شخصیت پر برے اثرات مرتب کرتی ہے، چہرے اور ہاتھ پیروں کی جلد کے ساتھ ہمارے بال بھی شخصیت کا نمایاں جزو ہیں لہٰذا ایسے موسم میں جلد کے ساتھ انہیں بھی اضافی دیکھ بھال کی ضرورت ہوتی ہے۔

پانی ہماری جلد کو تروتازہ رکھنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ پانی کی کمی چہرے پہ دانوں کی صورت میں نمودار ہوتی ہے، اس لیے روزانہ کم سے کم 12 سے 18 گلاس ضرور پیئیں۔ اکثر سرد موسم کے باعث پانی کا استعمال کم ہو جاتا ہے، دوسری طرف خشک موسم کی وجہ سے جلد کو پانی کی ضرورت رہتی ہے۔ تروتازہ جلد کے لیے زیادہ سے زیادہ سبزیوں اور پھلوں بالخصوص سلاد کا استعمال بھی خاصا مفید ہے۔

سردیوں میں چہرے کی جلد کو خوب صورت اور شاداب رکھنے کے لیے دو بڑے چمچ فیس واش میں ایک چمچ شہد ملا کر اچھی طرح پھینٹ لیں اور اسے تھوڑی دیر کے لیے چہرے پہ لگالیں، پھر صابن سے منہ دھو لیں۔ روزانہ استعمال کے لیے اگر ایک ہی دفعہ میں یہ آمیزہ تیارکرنا چاہیں تو فیس واش کی پوری ٹیوب کسی برتن میں نکال کراس سے آدھی مقدار میں شہد ملا کر پھینٹ لیںاور کسی بوتل میں بند کر کے فریج میں رکھ لیںاور پھرحسب ضرورت استعمال کرتی رہیں، اگر آپ اسے اپنی عادت بنا لیںگی توپھر آ پ خود اپنے چہرے پر واضح نکھار اور چمک محسوس کریں گی۔ اس کے علاوہ جو کے آٹے میں خشک دودھ برابر مقدر میں ملا کر اس میں پانی شامل کرکے آمیزہ بنا لیں اور تھوڑی دیر کے لیے چہرے پر لگالیں۔ منہ دھونے کے بعد واضح طور پر چہرہ نکھرا نکھرا محسوس ہوگا۔ اس کے علاوہ مہینے میں کم از کم ایک بار فیشل ضرور کرائیںاور سردیوں کی دھوپ سے بھی چہرے کو بچائیں۔




خشک موسم سے متاثرہ پھٹے اور کھردرے ہونٹ چہرے کی دل کشی کو متاثر کرتے ہیں، خاص طور پر سردیوں میں یہ شکایت عام ہوتی ہے۔ ہونٹوں کی خوب صورتی کو برقرار رکھنے کے لیے شہد، بیکنگ پائوڈر اور روغن بادام ایک ایک کھانے کا چمچ ملا کر کچھ دیر کے لیے ہونٹوں پر لگائیں پھر ہلکے ہاتھ سے صاف کر کے روغن بادام لگا لیں۔ اس عمل کو دن میں دو بار کرنے سے ہونٹ نرم وملائم رہتے ہیں۔

چہرے کے بعد ہمارے بال شخصیت کا ایک اہم جزو ہیں اور ماہرین متاثر کن شخصیت میں پچاس فیصد حصہ بالوں کا قرار دیتے ہیں۔ بال بھی جلد سے کسی طرح کم حساس نہیں، سرد موسم میں بالوں میں تیل لگانے کے سا تھ ضروری ہے کہ ان کے سِروں کی تراش خراش بھی کرتی رہیں۔ عدم توجہی کے باعث بالوں کی نوکیں دو شاخہ ہوجاتی ہیں جو بالوں کی صحت کے لیے خاص طور پر نقصان دہ ہیں۔ ہفتے میں کم سے کم ایک سے دو بار تیل لگانے سے آپ کے بال جڑوں سے صحت مند رہیں گے۔ گھر سے باہر نکلنے کی صورت میں آلودگی اور گرد کے باعث انہیں اضافی صفائی کی ضرورت بھی ہوتی ہے۔ لہٰذا گھر آنے کے بعد بالوں کو کسی اچھے شیمپو سے دھونا ضروری ہے۔

اگر بال روکھے اور بے رونق ہیں یا ان میں خشکی ہے تو 5 بڑے چمچ دہی میں دو چمچ سرکہ، زیتون یا کھوپرے کا تیل شامل کر کے بالوں کی جڑوں میں اور چاروں طرف اچھی طرح لگا کر ایک گھنٹے بعد کسی اچھے شیمپو سے دھو لیں۔ ہفتے میں ایک بار اس نسخے کا استعمال بالوں کی صحت اور چمک کے لیے نہایت مفید ہے، نیز اس سے بالوں میں خشکی کی شکایت بھی نہیں رہے گی۔

چہرے اور بالوں کے بعد ہاتھ ہماری شخصیت کا سب سے بڑا تعارف ہوتے ہیں۔ نرم اور صاف ستھرے ہاتھ ہماری مجموعی خوب صورتی کو اجاگر کرتے ہیں۔ اکثر خواتین کے ہاتھ کام کرنے سے خراب، میلے اور کھردرے ہو جاتے ہیں۔ بالخصوص بدنما ناخن خاصا منفی تاثر دیتے ہیں۔ ہاتھوں اور ناخنوں کی صفائی کے لیے ایک پیالا نیم گرم پانی میں دو کھانے کے چمچ لیموںکا عرق، چند نیم کے پتے اور روغن بادام شامل کر کے دس منٹ تک بھگوئے رکھیں۔ اس سے ہاتھ اور ناخن دونوں صاف ہوجائیں گے۔

سرد موسم میں اکثر خواتین کی ایڑیاں بھی شدید متاثر ہوتی ہیں، جسے چھپانے کے لیے وہ مستقل موزے پہننے لگتی ہیں، جو کہ مسئلہ کا حل نہیں۔ پھٹی ایڑیوں کے لیے نیم گرم پانی میں روغن زیتون، چند نیم کے پتے اور ایک کھانے کا چمچ نمک شامل کر کے 10 سے 15 منٹ پائوں بھگوئے رکھیں، اس کے بعد پائوں پر کوئی اچھی کریم یا گلسرین میں عرقِ گلاب شامل کر کے لگالیں اور موزے پہن لیں، اس طرح آپ کے پائوں ملائم اور ایڑیاں نرم ہوجائیں گی۔
Load Next Story