ایرانی صدر کا پاکستان سے دفاعی اور اقتصادی تعاون کی خواہش کا اظہار
ایران پرعالمی پابندیوں کے خاتمے کے بعد دوطرفہ تجارتی حجم دگنا کریں گے، وزیراعظم نواز شریف
ایرانی صدر حسن روحانی نے وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات کے دوران انہیں دورہ ایران کی دعوت دیتے ہوئے پاکستان سے اقتصادی اور دفاعی تعاون کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔
نیویارک میں موجود ایرانی صدر نے وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات کی جس میں دونوں رہنماؤں کے درمیان دوطرفہ باہمی امور سمیت علاقائی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر وزیراعظم کے مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیز، معاون خصوصی طارق فاطمی اور ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف بھی موجود تھے۔ ملاقات کے دوران وزیراعظم نواز شریف نے ایرانی صدر کو مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے بھی آگاہ کیا جب کہ دونوں رہنماؤں نے پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے پر پیش رفت کے حوالے سے اطمینان کا اظہار کیا اور دو طرفہ تجارت بڑھانے پر بھی اتفاق کیا۔
ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ایران کی سلامتی ایک دوسرے سے منسلک ہے اور پاکستان کی ترقی کو اپنی ترقی سمجھتے ہیں، دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعاون میں اضافے کی ضرورت ہے، ماضی میں بھی دونوں ممالک میں دفاعی تعاون ہوتا رہا ہے۔ ایرانی صدر نے پاک چین اقتصادی راہداری میں شریک ہونے کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گوادر اور چاہ بہار بندرگاہ منصوبوں سے تجارت میں اضافہ ہوگا تاہم اقتصادی راہداری منصوبے میں شریک ہونا چاہتے ہیں۔ انہوں نے وزیراعظم نواز شریف کو دورہ ایران کی بھی دعوت دی۔
اس موقع پر وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ 1967 سے ایران جارہا ہوں، ایرانی عوام سے محبت ہے، ایران پرعالمی پابندیوں کے خاتمے کے بعد دوطرفہ تجارتی حجم دگنا کریں گے اور اقتصادی شعبے میں تعاون کو وسعت دینے کے لئے رکاوٹیں دور کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ گیس پائپ لائن اور توانائی کے منصوبوں پر 2 فوکل پرسن تعینات کئے جائیں گے۔
نیویارک میں موجود ایرانی صدر نے وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات کی جس میں دونوں رہنماؤں کے درمیان دوطرفہ باہمی امور سمیت علاقائی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر وزیراعظم کے مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیز، معاون خصوصی طارق فاطمی اور ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف بھی موجود تھے۔ ملاقات کے دوران وزیراعظم نواز شریف نے ایرانی صدر کو مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے بھی آگاہ کیا جب کہ دونوں رہنماؤں نے پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے پر پیش رفت کے حوالے سے اطمینان کا اظہار کیا اور دو طرفہ تجارت بڑھانے پر بھی اتفاق کیا۔
ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ایران کی سلامتی ایک دوسرے سے منسلک ہے اور پاکستان کی ترقی کو اپنی ترقی سمجھتے ہیں، دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعاون میں اضافے کی ضرورت ہے، ماضی میں بھی دونوں ممالک میں دفاعی تعاون ہوتا رہا ہے۔ ایرانی صدر نے پاک چین اقتصادی راہداری میں شریک ہونے کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گوادر اور چاہ بہار بندرگاہ منصوبوں سے تجارت میں اضافہ ہوگا تاہم اقتصادی راہداری منصوبے میں شریک ہونا چاہتے ہیں۔ انہوں نے وزیراعظم نواز شریف کو دورہ ایران کی بھی دعوت دی۔
اس موقع پر وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ 1967 سے ایران جارہا ہوں، ایرانی عوام سے محبت ہے، ایران پرعالمی پابندیوں کے خاتمے کے بعد دوطرفہ تجارتی حجم دگنا کریں گے اور اقتصادی شعبے میں تعاون کو وسعت دینے کے لئے رکاوٹیں دور کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ گیس پائپ لائن اور توانائی کے منصوبوں پر 2 فوکل پرسن تعینات کئے جائیں گے۔