ریلویزکا بحران سے نمٹنے کیلیے اپنے وسائل بروئے کار لانیکا فیصلہ
اراضی کی قبضہ مافیا سے واگزاری شروع، 2ہزار150ایکڑ اراضی واگزارکرالی گئی
پاکستان ریلویز نے مالی خسارے پرقابو پانے کے لیے اپنے ہی وسائل کو بروئے کار لانے کا فیصلہ کیا ہے اوراس ضمن میں مختلف منصوبوں پرکام تیزی سے جاری ہے۔
ریلوے حکام کے مطابق ریلوے اراضی کو قبضہ مافیا سے واگزار کرانے کا کام جاری ہے اوراب تک دو ہزار 150 ایکڑ اراضی کو قبضہ مافیا سے واگزار کرایا جاچکا ہے، جبکہ راولپنڈی سمیت ملک کے دیگر شہروں میں بھی قبضہ مافیا کے خلاف آپریشن کیاجارہا ہے۔ پاکستان ریلوے نے انفراسٹرکچر کو اپ گریڈ کرنے کے ساتھ ساتھ ریلوے پٹڑیوں' پلوں' کراسنگ لیولز اورسگنل نظام کی مرمت وبحالی کا کام بھی شروع کیا ہے اور بعض مقامات پر نئے سلیپرز بچھائے جارہے ہیں۔ ملک میں موجود ریلوے ٹریک کودو رویہ کرنے کا کام بھی مرحلہ وار جاری ہے اور2013 کے اختتام تک ساہیوال سے لاہور تک ریلوے ٹریک کو دو رویہ کرنے کا کام مکمل کرلیاجائے گا۔
جس کے بعد لاہور سے فیصل آباد اور لاہور سے لالہ موسی تک ٹریک کو دو رویہ کیاجائے گا۔ رواں سال بجٹ میں شاہدرہ سے لالہ موسی تک ڈبلنگ آف ٹریک منصوبہ کیلیے30 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں، جبکہ شاہدرہ سے لالہ موسی تک ٹریک کی مرمت وبحالی کے لیے ایک کروڑ روپے رکھے گئے ہیں۔
حکام کے مطابق خانیوال سے رائیونڈ تک ٹریک کو دو رویہ کرنے کے منصوبے پرکام تیز کرنے کیلیے ایک ارب 50 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ لودھراں ' خانیوال اور شاہدرہ باغ سیکشن پرناکارہ سگنل گیئر تبدیل کرنے کیلیے بھی دو ارب 50 کروڑ روپے بجٹ میں مختص کیے گئے ہیں، جبکہ ملک بھر میں موجودٹریکس کی مرمت وبحالی کیلیے94 کروڑ 50 لاکھ روپے مختص کیے گئے ہیں۔اس سلسلہ میں مسافر ٹرینوں کے علاوہ فریٹ ٹرینوں کی حالت زار بہتر بنانے کی تجویر پر بھی سنجیدگی سے غور کیاجارہا ہے۔
ریلوے حکام کے مطابق ریلوے اراضی کو قبضہ مافیا سے واگزار کرانے کا کام جاری ہے اوراب تک دو ہزار 150 ایکڑ اراضی کو قبضہ مافیا سے واگزار کرایا جاچکا ہے، جبکہ راولپنڈی سمیت ملک کے دیگر شہروں میں بھی قبضہ مافیا کے خلاف آپریشن کیاجارہا ہے۔ پاکستان ریلوے نے انفراسٹرکچر کو اپ گریڈ کرنے کے ساتھ ساتھ ریلوے پٹڑیوں' پلوں' کراسنگ لیولز اورسگنل نظام کی مرمت وبحالی کا کام بھی شروع کیا ہے اور بعض مقامات پر نئے سلیپرز بچھائے جارہے ہیں۔ ملک میں موجود ریلوے ٹریک کودو رویہ کرنے کا کام بھی مرحلہ وار جاری ہے اور2013 کے اختتام تک ساہیوال سے لاہور تک ریلوے ٹریک کو دو رویہ کرنے کا کام مکمل کرلیاجائے گا۔
جس کے بعد لاہور سے فیصل آباد اور لاہور سے لالہ موسی تک ٹریک کو دو رویہ کیاجائے گا۔ رواں سال بجٹ میں شاہدرہ سے لالہ موسی تک ڈبلنگ آف ٹریک منصوبہ کیلیے30 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں، جبکہ شاہدرہ سے لالہ موسی تک ٹریک کی مرمت وبحالی کے لیے ایک کروڑ روپے رکھے گئے ہیں۔
حکام کے مطابق خانیوال سے رائیونڈ تک ٹریک کو دو رویہ کرنے کے منصوبے پرکام تیز کرنے کیلیے ایک ارب 50 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ لودھراں ' خانیوال اور شاہدرہ باغ سیکشن پرناکارہ سگنل گیئر تبدیل کرنے کیلیے بھی دو ارب 50 کروڑ روپے بجٹ میں مختص کیے گئے ہیں، جبکہ ملک بھر میں موجودٹریکس کی مرمت وبحالی کیلیے94 کروڑ 50 لاکھ روپے مختص کیے گئے ہیں۔اس سلسلہ میں مسافر ٹرینوں کے علاوہ فریٹ ٹرینوں کی حالت زار بہتر بنانے کی تجویر پر بھی سنجیدگی سے غور کیاجارہا ہے۔