سپریم کورٹ کے احکام کے باوجود اردو کا نفاذ نہ ہو سکا

وزیر اعظم نے جولائی 2015 میں نفاذ اردو کیلیے 10 نکاتی پلان کی منظوری دی تھی

14 ماہ میں کوئی کام نہ کیا جا سکا، مختلف ممالک اپنی زبانوں کی وجہ سے ترقی یافتہ بنے فوٹو: فائل

KARACHI:
سپریم کورٹ کے واضح احکام کے باجود تاحال قومی اسمبلی، سینیٹ سمیت کسی سرکاری ادارے میں اردو زبان کا مکمل نفاذ نہ ہو سکا جبکہ اسکے مقابلے میں امریکا، جاپان، چین، ایران، جرمنی، فرانس، سعودی عرب نے اپنی اپنی قومی زبانوں کو ملکوں میں نافذ کر کے ترقی کی منازل حاصل کر لیں۔


دستاویزات کے مطابق وزیراعظم نواز شریف نے دستور کی شق 251 کے تحت 6 جولائی 2015 میں10 نکاتی لائحہ عمل کی منظوری دی تھی جس کے تحت وفاق کے تحت کام کرنیوالے ادارے اپنی پالیسیوں کا انگریزی سے اردو میں ترجمہ، تمام عوامی اہمیت کی جگہوں، تھانوں، ہسپتالوں، پارکوں، تعیلمی اداروں، بیکوں، پاسپورٹ آفس، محکمہ انکم ٹیکس، اے جی پی آر، واپڈا، سوئی گیس، الیکشن کمیشن، ڈرائیونگ لائسنس، سرکاری و نیم سرکاری ویب سائٹ اردو زبان میں منتقل، بڑی چھوٹی شاہراہوں کے کنارے رہنمائی غرض سے نصب سائن بورڈ اردو میں، صدر اور وزیر اعظم، تمام سرکاری نمائندے و افسر اردو زبان میں تقریر کریں گے۔

قومی زبان کے مکمل نفاذ کیلئے ادارہ قومی زبان کو مرکزی حیثیت دی جائیگی، 14 ماہ گزرنے کے باجود کسی بھی ادارے میں اردو زبان کا نفاذ نہ ہو سکا۔
Load Next Story