12 برس بعد بھارت کو ہوم گرائونڈز پر پے درپے شکست

2000 میں پروٹیز نے بھی ممبئی اور بنگلور میں میزبان ٹیم کے دانت کھٹے کیے

انگلینڈ نے بھارت کو اس کی سرزمین پر اس سے قبل دو لگاتار ٹیسٹ میچز میں 1976-77 میں ہرایا تھا۔ فوٹو: فائل

بھارت 12 برس بعد ہوم گرائونڈ پر مسلسل دوٹیسٹ میچز ہارگیا، دھونی الیون کو کولکتہ میں 7وکٹ سے ٹھکانے لگانے سے قبل انگلش ٹیم نے ممبئی میں میزبان ٹیم کو 10 وکٹ سے مات دی تھی۔

اس سے قبل بھارتی ٹیم کو ہوم گرائونڈز پر لگاتار دو ٹیسٹ میچز میں شکست جنوبی افریقہ نے دی تھی، پروٹیز نے یہ کارنامہ 1999-2000 کے سیزن میں انجام دیا تھا، پروٹیز نے بھارت کو اس وقت ممبئی میں 4وکٹ اور پھر بنگلور میں اننگز اور 71رنز سے ہرایا تھا، انگلینڈ نے بھارت کو اس کی سرزمین پر اس سے قبل دو لگاتار ٹیسٹ میچز میں 1976-77 میں ہرایا تھا، اس کے علاوہ ایڈن گارڈنز پر انگلینڈ نے بھارت سے کھیلے گئے 10 ٹیسٹ میں دوسری مرتبہ کامیابی حاصل کی ہے، تاہم باہمی طور پر کھیلے جانے والے آخری 7 ٹیسٹ میچز میں یہ بھارت کیخلاف انگلینڈ کی چھٹی فتح ہے۔




کولکتہ ٹیسٹ میں مہمان کپتان الیسٹرکک نے 190کی اننگز کھیل کر میچ کے بہترین کھلاڑی کاایوارڈ جیتا ، یہ بھارت کیخلاف دوسرا اور مجموعی طورپر ان کا پانچواں مین آف دی میچ ایوارڈ ہے، اس کے علاوہ الیسٹرکک ٹیسٹ اننگز میں دوسری مرتبہ اسٹمپڈ ہوئے، اس سے قبل اولین موقع گذشتہ برس لارڈز ٹیسٹ میں سری لنکن اسپنر رنگانا ہیراتھ کی گیند پر پرسنا جے وردنے نے انھیں اسٹمپڈ آئوٹ کیا تھا۔

ٹیم کی فتح میں 12 مرتبہ سنچریاں داغنے کا منفرد ریکارڈ بھی کک کے نام رہا، انگلش اسٹار بیٹسمین کیون پیٹرسن بھارت کیخلاف پہلی مرتبہ صفر کی خفت سے دوچار ہوئے جبکہ ان کے کیریئر میں مجموعی طور پر یہ 9واں موقع تھا جب وہ اسکور بورڈ پر کھاتہ کھولے بغیر پویلین واپس لوٹ گئے، دوسری جانب بھارت کے ٹیل اینڈر روی چندرن ایشون کی بدقسمتی کا سلسلہ دراز ہوگیا، اگرچہ انھوں نے 91 رنز بناکر بھرپور مزاحمت کرتے ہوئے ٹیم کو اننگز کی یقینی شکست سے بچایا لیکن یہ بھی تلخ حقیقت ہے کہ وہ ان کی چار ففٹی پلس ٹیسٹ اننگز میں کبھی بھی ٹیم فتح سے ہمکنار نہیں ہوپائی، ایشون نے اپنے کیریئر کی دوسری بہترین انفرادی اننگز کھیلی، ان کا ٹیسٹ بیسٹ اسکور ویسٹ انڈیز کیخلاف 2011-12 کے ممبئی ٹیسٹ میں 103 رنز ہے۔
Load Next Story