حکومت نے احتساب بل قومی اسمبلی میں پیش کرنیکی تیاری کرلی

اسٹینڈنگ کمیٹی کی رپورٹ پراپوزیشن سے مشاورت نہیں کی گئی، احتجاج کرینگے، انوشہ رحمن

اسٹینڈنگ کمیٹی کی رپورٹ پراپوزیشن سے مشاورت نہیں کی گئی، احتجاج کرینگے، انوشہ رحمن فوٹو: فائل

پیپلزپارٹی نے قومی احتساب بل 2012 آج قومی اسمبلی کے شروع ہونے والے اجلاس میں پیش کرنے کی تیاری کرلی ہے۔

جبکہ اپوزیشن اس بات کا انتظارکررہی ہے کہ اسٹینڈنگ کمیٹی لااینڈجسٹس کی رپورٹ پراس سے مشاورت کی جائے گی ۔مسلم لیگ ن کی ایم این اے انوشہ رحمن نے کہاہے کہ کمیٹی کے آخری اجلاس میں حکومت نے وعدہ کیاتھا کہ بل کواسمبلی میں پیش کرنے سے پیشتر اپوزیشن سے مشاورت کی جائے گی لیکن ابھی تک ایسا نہیں ہوا۔ ذرائع کے مطابق یہ متنازع بل جس پراپوزیشن نے احتجاج کیا تھا۔




قومی اسمبلی کے 48 ویں سیشن کے ایجنڈے پرموجودہے۔حکومت نے پرویزمشرف کے نیشنل اکاؤنٹیبیلٹی آرڈیننس1999ء کومنسوخ کرنے کیلیے 8 اکتوبرکونیابل متعارف کرایاتھا،اس پرقومی اسمبلی کی سٹینڈنگ کمیٹی میں بحث ہوتی رہی لیکن اس پراتفاق رائے نہ ہوسکا۔نئے احتسابی بل کے تحت 10 سال سے زائدپرانے مقدمات نہیں کھولے جاسکیں گے۔

اکاؤنٹیبیلٹی کمیشن کے چیئرمین کیلئے سپریم کورٹ کا سابق جج یاگریڈ22 کا افسرہونالازمی قراردیاگیاتھا۔مسلم لیگ نے اس کی مخالفت کرتے ہوئے کہاتھا کہ اس کمشن کا چیئرمین صرف سپریم کورٹ کے جج کوہی ہوناچاہیے۔انوشہ رحمٰن نے کہاہے کہ اگراپوزیشن کے بعض شقوں پراختلافات دورنہ کیے گئے توان کی پارٹی ہرفورم پردوسری جماعتوں سے مل کراحتجاج کریگی۔
Load Next Story