تحریک انصاف سوشل میڈیا پر اوچھے پن کی ذمے دار ہےشرمیلا

تنقید ہونی چاہیے مگر گالیاں نہ دی جائیں،پی پی رہنما،’تکرار ‘میں میزبان عمران خان سے گفتگو

حکومتی ٹیم ہمیں بدنام کر رہی ہے،عندلیب، کارٹون بنانے یا طعنوں سے بدلہ نہیں لیا جاتا،نصیر بھٹہ فوٹو : فائل

پیپلز پارٹی کی رہنما شرمیلا فاروقی نے کہا ہے سوشل میڈیا کی اہمیت سے انکار نہیں کیا جا سکتا، اسے تنقید کیلیے استعمال کیا جانا چاہیے مگر گالیاں نہ دی جائیں۔

اس میڈیا پر جو اوچھی حرکتیں ہو رہی ہیں اسکی ذمی داری تحریک انصاف پر عائد ہوتی ہے۔ ایکسپریس نیوز کے پروگرام ''تکرار'' کے میزبان عمران خان سے گفتگو کرتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ انکے جنرل سیکریٹری کے بیٹے نے جو الفاظ میرے لیے استعمال کیے ہیں وہ میں آپکو بتا نہیں سکتی، مہنگائی اور فرسٹریشن کہاں نہیں ہے، اسکا یہ مطلب نہیں کہ ننگی گالیاں دی جائیں، یہ الزام غلط ہے کہ حکومتی پیسوں سے اکائونٹ بنا کر غلط باتیں پھیلائی جا رہی ہیں۔

ہمارا ووٹ بینک دیہی علاقے میں ہے انکے پاس نہ تو لیپ ٹاپ ہے اور نہ ہی وقت، ہم نے نوجوانوں کی تربیت کر کے انھیں مثبت سمت لیجانا ہے، آئندہ انتخابات میں سوشل میڈیا استعمال ہو سکتا ہے تاہم اصل الیکشن کارکردگی کی بنیاد پر ہی ہو گا۔ تحریک انصاف کی رہنما عندلیب عباس نے کہا کہ تحریک انصاف کو بدنام کرنے کیلیے حکومت کے پیسوں سے ایک پوری ٹیم جعلی اکائونٹس بنا کر غلط باتیں پھیلا رہی ہے، ہماری طرف سے صرف حکومت کی کارکردگی پر تنقید کی جاتی ہے۔




کیا ہم بیوقوف ہیں کہ جس چیز سے نقصان ہو ہم اسے کرینگے۔ مسلم لیگ(ن) کے رہنما نصیر بھٹہ نے کہا کہ سوشل میڈیا مثبت اور ناجائز دونوں طریقوں سے استعمال کیا جا رہا ہے، اسکے ذریعے کچھ لوگ بے نقاب ہوئے ہیں، بدلہ سوشل میڈیا میں کارٹون بنا کر یا طعنے دیکر نہیں لیا جاتا بدلہ کس طرح لیا جاتا ہے یہ ہم نے چار دسمبر کو بتا دیا ہے۔

مذہبی رہنما مولانا طاہر اشرفی کا کہنا تھا کہ لوگوں کو بدنام نہیں کیا جانا چاہیے، اگر کسی شخص کیخلاف شواہد ہوں مگر اس سے اسکا خاندان تباہ ہوتا ہو تو اسے عام نہیں کرنا چاہیے، ہمیں اخلاقیات کے دائرے میں رہنا چاہیے، یہ حقیقت ہے کہ تحریک انصاف کے کارکن زیادہ ہی جارحیت کا مظاہرہ کرتے ہیں، بعض لوگ اب فرقہ واریت پھیلا رہے ہیں۔ سوشل میڈیا استعمال کرنیوالی خاتون مہرین کا کہنا تھا کہ ہم سوشل میڈیا کے ذریعے اپنا غصہ اور بھڑاس نکالتے ہیں۔ عامر رضا نے کہا کہ غلط استعمال روکنے کیلیے قانون بنایا جانا چاہیے۔
Load Next Story