عمران خان اسلامی تہذیب کو مغربی تہذیب میں تبدیل کرنا چاہتے ہیں مولانا فضل الرحمان
پاکستان کو تنہا کرنے کی باتیں کرنے والا بھارت مسئلہ کشمیر پر خود دنیا میں اکیلا ہے،مولانا فضل الرحمان
لاہور:
جمعیت علما اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ ساری قوم جانتی ہے کہ عمران خان کس کے ایجنڈے پر کام کرتے ہوئے اسلامی تہذیب کو مغربی تہذیب میں تبدیل کرنا چاہتے ہیں۔
سرگودھا میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ملک اور اس کی بقا سب سے پہلے ہے اس کے بعد ہمارے داخلی مسائل ہیں، اس وقت ہماری سرحدوں پر دشمن صف آر ہے ، ایسی صورت حال میں ہمیں اپنے اختلافات بھلا کر ایک قوم کا تصور پیش کرنا چاہیے، ایک ایسے وقت جب قومی وحدت ناگزیر ہے تو احتجاج اور الگ پرواز قومی وحدت کو سبوتاژ کرنے کی کوشش ہے، ساری قوم جانتی ہے کہ عمران خان کس کے ایجنڈے پر کام کرتے ہوئے اسلامی تہذیب کو مغربی تہذیب میں تبدیل کرنا چاہتے ہیں،
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں تقریر کے دوران وزیر اعظم نے پہلی مرتبہ کشمیر کے معاملے کو اجاگر کیا، بھارتی قیادت پر یہ بات واضح ہونی چاہیے کہ کشمیر ایک متنازعہ علاقہ ہے اور ایک بین الاقوامی معاملہ ہے، بھارتی حکمران پاکستان کو تنہا کرنے کی باتیں کرتے ہیں حالانکہ کشمیر کے معاملے پر وہ خود دنیا بھر میں تنہا ہے ، دنیا کا کوئی بھی ملک یا عالمی ادارہ کشمیر کو بھارت کا حصہ تسلیم نہیں کرتا۔ بھارت سے جنگ کے حوالے سے پاکستان نے ہمیشہ ذمہ داری کا مظاہرہ کیا ہے، پاکستان اور بھارت کے مابین جنگ کے حالات نہیں، بھارت کی طرف سے جنگ کی فضا بنائی گئی تھی لیکن اب وہ خود بھی اس سے پیچھے ہٹ گئے ہیں۔ بھارتی وزیر اعظم کو صبر سے کام لیتے ہوئے سخت الفاط استعمال نہیں کرنے چاہئیں تھے۔
جمعیت علما اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ ساری قوم جانتی ہے کہ عمران خان کس کے ایجنڈے پر کام کرتے ہوئے اسلامی تہذیب کو مغربی تہذیب میں تبدیل کرنا چاہتے ہیں۔
سرگودھا میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ملک اور اس کی بقا سب سے پہلے ہے اس کے بعد ہمارے داخلی مسائل ہیں، اس وقت ہماری سرحدوں پر دشمن صف آر ہے ، ایسی صورت حال میں ہمیں اپنے اختلافات بھلا کر ایک قوم کا تصور پیش کرنا چاہیے، ایک ایسے وقت جب قومی وحدت ناگزیر ہے تو احتجاج اور الگ پرواز قومی وحدت کو سبوتاژ کرنے کی کوشش ہے، ساری قوم جانتی ہے کہ عمران خان کس کے ایجنڈے پر کام کرتے ہوئے اسلامی تہذیب کو مغربی تہذیب میں تبدیل کرنا چاہتے ہیں،
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں تقریر کے دوران وزیر اعظم نے پہلی مرتبہ کشمیر کے معاملے کو اجاگر کیا، بھارتی قیادت پر یہ بات واضح ہونی چاہیے کہ کشمیر ایک متنازعہ علاقہ ہے اور ایک بین الاقوامی معاملہ ہے، بھارتی حکمران پاکستان کو تنہا کرنے کی باتیں کرتے ہیں حالانکہ کشمیر کے معاملے پر وہ خود دنیا بھر میں تنہا ہے ، دنیا کا کوئی بھی ملک یا عالمی ادارہ کشمیر کو بھارت کا حصہ تسلیم نہیں کرتا۔ بھارت سے جنگ کے حوالے سے پاکستان نے ہمیشہ ذمہ داری کا مظاہرہ کیا ہے، پاکستان اور بھارت کے مابین جنگ کے حالات نہیں، بھارت کی طرف سے جنگ کی فضا بنائی گئی تھی لیکن اب وہ خود بھی اس سے پیچھے ہٹ گئے ہیں۔ بھارتی وزیر اعظم کو صبر سے کام لیتے ہوئے سخت الفاط استعمال نہیں کرنے چاہئیں تھے۔