اسٹیٹ بینک کا درست فیصلہ

خام تیل کی غیر یقینی عالمی قیمت بدستور انتہائی اہمیت کی حامل ہے جس سے آنے والے خطرات کا اندازہ ہوگا


Editorial September 25, 2016
فوٹو: فائل

ایک اخباری خبر کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) نے ملک کے تمام کمرشل بینکوں کو احکامات جاری کر دیے ہیں کہ دہشت گردی کی مالی امداد کرنے والے تمام افراد کے بینک کھاتوں کو منجمد کر دیا جائے، اطلاعات کے مطابق ان اکاونٹس میں اربوں روپے کے اثاثے جمع ہیں، خبر کے مطابق ان کھاتہ داروں کی تعداد دو ہزار سے متجاوز بتائی گئی ہے۔

ایس بی پی نے یہ اقدام انسداد دہشت گردی ایکٹ مجریہ 1997 کے تحت اٹھایا ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق ایس بی پی کو یہ تمام معلومات نیکٹا کی وساطت سے حاصل ہوئیں۔ اس کے ساتھ ہی اسٹیٹ بینک نے گزشتہ روز نئی مانیٹری پالیسی جاری کرتے ہوئے مزید2 ماہ کے لیے شرح سود 5.75 فیصد کی سطح پر مستحکم رکھنے کا اعلان کر دیا ہے۔ ہفتے کو جاری ہونے والی نئی مانیٹری پالیسی کے مطابق رواں مالی سال کے ابتدائی 2 ماہ کے دوران اوسط مہنگائی کی شرح گزشتہ سال کی نسبت دگنی سے زائد تھی۔ زرمبادلہ ذخائر کی بلند سطح نے بازار مبادلہ کے استحکام میں مدد دی لیکن ساتھ ہی گرتی ہوئی برآمدات اور بڑھتی ہوئی درآمدات کے باعث جاری کھاتے(کرنٹ اکاؤنٹ) کا خسارہ مزید بڑھنے کا خطرہ ہے۔

خام تیل کی غیر یقینی عالمی قیمت بدستور انتہائی اہمیت کی حامل ہے جس سے آنے والے خطرات کا اندازہ ہوگا۔ چین کی معیشت کی سست روی بھی منفی اثرات مرتب کر رہی ہے۔ پاک چین اقتصادی راہداری کے منصوبوں میں تیزی آ رہی ہے جس سے پاکستان میں روز گار کے مواقعے زیادہ ہونے کی امید ہے اور معیشت میں استحکام آئے گا۔ پالیسی بیان میں کہا گیاکہ بازار زر میں سرمائے کی صورت حال بڑی حد تک اطمینان بخش رہی جس کا اہم سبب شیڈولڈ بینکوں کو حکومتی قرض کی واپسی تھی جس کے نتیجے میں بین البینک منڈی میں تغیر کم رہا ۔

رپورٹ کے مطابق 2016 کے لیے عالمی معاشی نمو کا منظرنامہ کمزور ہے جب کہ تیل کی بین الاقوامی قیمتوں کا رجحان غیر یقینی ہے، اسی طرح امریکا کے فیڈرل ریزرو کی جانب سے شرح سود میں اضافے کے متوقع اثرات اور چینی معیشت کی سست روی اور بین الاقوامی مالی اور اجناس کی منڈیوں اور برطانیہ کے یورپی یونین سے علیحدگی کے بعد کی صورتحال بھی موجودہ غیر یقینی حالات پر اثرانداز ہو رہی ہے۔ بہر حال مالیاتی پالیسی کا مطلب ملکی معیشت میں استحکام پیدا کرنا ہوتا ہے' حکومت کی اسٹیٹ بینک کی پالیسی کو سامنے رکھ کر اپنی معاشی پالیسی میں ترمیم و اضافہ کرنا چاہیے اور کوشش کرنی چاہیے کہ مہنگائی کی شرح کو کم کیا جائے ۔تیل کی قیمتیں ابھی مستحکم ہیں ، اگر ان میں اضافہ ہوا تو یقنی ہے کہ مہنگائی بڑھے گے ۔ملک کی معیشت کو سب سے زیادہ نقصان دہشت گردی نے پہنچایا ہے۔

اسٹیٹ بینک نے دہشت گردی یا دہشت گردوں کے ساتھ مبینہ تعلق رکھنے والوں کے بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے کا جو فیصلہ کیا ہے یہ بہتر ہے اور اس کے مثبت نتائج نکلیں گے۔ یہ بات طے ہے کہ جب تک دہشت گردوں کو زندہ رکھنے والی مالیاتی لائن نہیں کاٹی جاتی' اس وقت تک دہشت گردی کا خاتمہ ممکن نہیں ہے' آج جو فیصلے ہو رہے ہیں' اگر یہ چند برس پہلے کر لیے جاتے تو ملک سے دہشت گردی کا خاتمہ ہو چکا ہوتا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔