اردن میں توہین مذہب کے الزام میں نامور مصنف قتل

ناہد ہتارپرالزام تھا کہ انھوں نے اپنے فیس بک پیج پر ایک طنزیہ کارٹون شیئر کرکے اسلام کا مزاق اڑایا تھا۔

ناہد ہتارپرالزام تھا کہ انھوں نے اپنے فیس بک پیج پر ایک طنزیہ کارٹون شیئر کرکے اسلام کا مزاق اڑایا تھا۔ فوٹو: فائل

اردن میں توہین مذہب کے ایک ملزم مصنف ناہد ہتار کو دارالحکومت عمان میں ہلاک کردیا گیا ہے۔


غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ناہد ہتار پر الزام تھا کہ انھوں نے اپنے فیس بک پیج پر اسلام سے متعلق ایک طنزیہ کارٹون شیئر کیا تھا اور اس حوالے سے ان کے خلاف مقدمے کی سماعت جاری تھی اور اسی سلسلے میں وہ عدالت پہنچے ہی تھے کہ نامعلوم شخص نے انہیں فائرنگ کر کے قتل کردیا۔ پولیس کے مطابق ناہد ہتار اپنے مقدمے میں پیشی کے لئے عدالتی احاطے میں پہنچے ہی تھے کہ وہاں کھڑے ایک شخص نے انتہائی قریب سے ان پر 3 فائر کئے اور تینوں ہی گولیاں ان کے جسم میں لگیں اور وہ موقع پر ہی دم توڑ گئے جب کہ فائرنگ کرنے والے شخص کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

ناہد ہتار کو فیس بک پیج پر کارٹون شیئر کرنے کے بعد اگست کے مہینے میں توہین مذہب کے الزام میں 15 روز کے لیے حراست میں لیا گیا تھا جب کہ حکام کا کہنا تھا کہ یہ کارٹون شیئر کر کے انہوں نے قانون کی خلاف ورزی کی تھی۔ دوسری جانب کارٹون شیئر کرنے پر مصنف ناہد ہتار کو سوشل میڈیا پر بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا تھا۔
Load Next Story