پیپلز پارٹی کا پاک بھارت صورتحال پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا مطالبہ
وزیراعظم کو نیویارک جانے سے قبل اپوزیشن کو اعتماد میں لینا چاہیے تھا، خورشید شاہ
KARACHI:
پاکستان پیپلز پارٹی نے پاک بھارت صورتحال پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا ہے۔
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ کی زیرصدارت پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا جس میں پاکستان پیپلز پارٹی نے پاک بھارت صورتحال پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا ہے۔
اس موقع پر خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ میں وزیراعظم کشمیر کے معاملے کو بھرپور طریقے سے نہیں اٹھا سکے لہذا انہیں نیویارک جانے سے قبل اپوزیشن کو اعتماد میں لینا چاہیے تھا۔ان کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس پوراہفتہ چلایا جائے کیونکہ یہ حکومت اور اپوزیشن نہیں پاکستان کا معاملہ ہے لہذا کھل کر بحث ہونی چاہیے۔
پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کے بعد پیپلز پارٹی کے رہنما نوید قمر نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان پاکستان کا اندرونی جبکہ کشمیر عالمی مسئلہ ہے ، کشمیر سے بلوچستان کا موازنہ نہیں کیا جا سکتا، بھارت کےمختلف علاقوں میں آزادی کی تحریکیں جاری ہیں، ہماری حکومت کی خاموشی کے باعث بھارتی موقف کوتقویت مل رہی ہے، پاکستان کو بھی کشمیر پربھارت کے جارحانہ رویے کا بھرپور جواب دینا ہوگا۔ مودی آئےدن نیا ایشو کھڑا کرکے اپنی قوم کو متحد کررہاہے، پاکستانی حکومت کیا کر رہی ہے قوم کو بتایا جائے، وزیراعظم نواز شریف پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں آ کر بریفنگ دیں۔
پاکستان پیپلز پارٹی نے پاک بھارت صورتحال پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا ہے۔
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ کی زیرصدارت پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا جس میں پاکستان پیپلز پارٹی نے پاک بھارت صورتحال پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا ہے۔
اس موقع پر خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ میں وزیراعظم کشمیر کے معاملے کو بھرپور طریقے سے نہیں اٹھا سکے لہذا انہیں نیویارک جانے سے قبل اپوزیشن کو اعتماد میں لینا چاہیے تھا۔ان کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس پوراہفتہ چلایا جائے کیونکہ یہ حکومت اور اپوزیشن نہیں پاکستان کا معاملہ ہے لہذا کھل کر بحث ہونی چاہیے۔
پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کے بعد پیپلز پارٹی کے رہنما نوید قمر نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان پاکستان کا اندرونی جبکہ کشمیر عالمی مسئلہ ہے ، کشمیر سے بلوچستان کا موازنہ نہیں کیا جا سکتا، بھارت کےمختلف علاقوں میں آزادی کی تحریکیں جاری ہیں، ہماری حکومت کی خاموشی کے باعث بھارتی موقف کوتقویت مل رہی ہے، پاکستان کو بھی کشمیر پربھارت کے جارحانہ رویے کا بھرپور جواب دینا ہوگا۔ مودی آئےدن نیا ایشو کھڑا کرکے اپنی قوم کو متحد کررہاہے، پاکستانی حکومت کیا کر رہی ہے قوم کو بتایا جائے، وزیراعظم نواز شریف پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں آ کر بریفنگ دیں۔