ججزتقرری صدارتی ریفرنس کی سماعت کےلئے فل کورٹ بنچ بنانے کی اپیل مسترد

سپریم کورٹ نے سیکریٹری جوڈیشل کمیشن سے 29 ستمبراور22 اکتوبرکے اجلاسوں کا ریکارڈ طلب کرلیا۔


ویب ڈیسک December 10, 2012
جسٹس انور کاسی جونئیر ہیں انہیں جوڈیشل کمیشن میں شرکت کا اختیار نہیں تھا، وسیم سجاد۔ فوٹو فائل

سپریم کورٹ نے ججزتقرری سے متعلق صدارتی ریفرنس کی سماعت کے لئے فل کورٹ بنچ بنانے کی اپیل مسترد کردی۔ کیس کی مزید سماعت 12 دسمبر کو ہوگی۔


جسٹس خلجی عارف حسین کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بینچ نے صدارتی ریفرنس کی سماعت کی۔ صدر کے وکیل وسیم سجاد نے ریفرنس کی سماعت کے لئے فل بنچ تشکیل دیے جانے کی استدعا کی جسے عدالت نے مسترد کردیا۔


صدرآصف زرداری کے وکیل وسیم سجاد کا اپنے دلائل میں کہنا تھا کہ جسٹس ریاض احمد خان اور جسٹس انور کاسی نے ایک ہی روز حلف اٹھایا۔ جسٹس ریاض عمر میں بڑے ہیں اس لیے جسٹس انور کاسی جونئیر ہیں انہیں جوڈیشل کمیشن میں شرکت کا اختیار نہیں تھا۔انہوں نے کہا کہ ریفرنس اسی لئے دائر کیا گیا کہ عدالت بتائے کہ جسٹس کاسی کو شامل کرنے کے بعد جوڈیشل کمیشن کی آئینی حیثیت برقرار رہی یا نہیں۔


سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے سیکریٹری جوڈیشل کمیشن سے 29 ستمبراور22 اکتوبرکے اجلاسوں کا ریکارڈ اور رجسڑار اسلام آباد ہائی کورٹ سے جسٹس کاسی اور جسٹس ریاض سے متعلق نوٹی فکیشن طلب کرلیا۔ کیس کی مزید سماعت 12 دسمبر کو ہوگی۔


واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کی تقرری کے لئے جوڈیشل کمیشن اور وزارت قانون کی سمریوں میں اختلاف کے باعث صدر آصف زرداری نے ججز تقرری کے حوالے سے رائے طلب کرنے کے لئے آئین کے آرٹیکل 186 کے تحت سپریم کورٹ میں ریفرنس دائر کیا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں