نیپال نے سارک سربراہ کانفرنس ملتوی کردی
سارک کانفرنس رواں سال 9 اور 10 نومبر کو اسلام آباد میں ہونا تھی۔
نیپال نے سارک سربراہ کانفرنس ملتوی کردی جو رواں سال نومبر میں پاکستان میں ہونا تھی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق بھارت کی انتہاپسندی اور ہٹ دھرمی کے ذریعے جنوبی ایشیائی ممالک کے فورم پر اثرانداز ہونے کی کوشش کامیاب ہوگئی، بنگلا دیش اور نیپال نے بھارت کے دباؤ میں آکر پاکستان میں ہونے والی سارک سربراہ کانفرنس میں شرکت سے انکار کردیا جب کہ افغانستان نے بھی مودی کی ہاں میں ہاں ملادی جس کے بعد سارک سربراہ کانفرنس ملتوی کردی گئی۔
گزشتہ دنوں بھارتی وزیراعظم نے سارک کانفرنس میں شرکت سے انکار کردیا تھا جس کے بعد بھوٹان، افغانستان اور بنگلہ دیش نے بھی کانفرنس میں شرکت سے انکار کردیا ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : بھارت کا سارک سربراہ کانفرنس میں شرکت سے انکار
نیپالی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارت، افغانستان، بنگلا دیش اور بھوٹان نے سارک کانفرنس اسلام آباد میں عدم شرکت سے آگاہ کیا اور چاروں ممالک نے اجلاس کے ماحول کو ناسازگار قرار دیا، چاروں ممالک کے اعتراض کو سنجیدگی سے لیا گیا۔ نیپالی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ بطور چیئر سارک کہتے ہیں سربراہ اجلاس کے لیے ماحول کو سازگار بنایا جائے۔
دوسری جانب پاکستان نے بھارت کی جانب سے سارک کانفرنس کو سبوتاژ کرنے پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سارک کانفرنس کے پلیٹ فارم کو متاثر کرنے کا بھارت کا ٹریک ریکارڈ ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہےکہ سارک کانفرنس کے پلیٹ فارم کا بنیادی مقصد خطے کے عوام کی معاشی حالت بہتر بنانا ہے لیکن بھارت کی ہٹ دھرمی کے باعث خطے کے پسے ہوئے عوام مزید پسماندگی کا شکار ہوں گے جب کہ بھارت ہمیشہ سے ہی سارک کانفرنس کی راہ میں روڑے اٹکاتا رہا ہے اور اس بات بھی ایسا ہی کیا گیا ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ بھارت کے منفی رویئے کا مقصد دنیا کی توجہ کشمیر کی صورتحال سے ہٹانا ہے جہاں گزشتہ ڈھائی ماہ کے دوران 100 سے زائد کشمیریوں کو شہید اور ہزاروں کو زخمی کیا جاچکا ہے۔
ادھر وزیراعظم کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز کا کہنا ہے کہ سارک سربراہ کانفرنس ایک مرتبہ پہلے بھی دو سال بعد ہوئی تھی لیکن اس کا ملتوی ہونا افسوسناک ہے تاہم آئندہ کا کانفرنس کا میزبان بھی پاکستان ہی ہے۔
واضح رہے سارک کی سربراہی ان دنوں نیپال کے پاس ہے جب کہ کانفرنس 9 سے 10 نومبر تک اسلام آباد میں ہونا تھی تاہم کانفرنس کی منسوخی کے بعد آئندہ سارک سربراہ کانفرنس تک چیرمین شپ نیپال کے پاس رہے گی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق بھارت کی انتہاپسندی اور ہٹ دھرمی کے ذریعے جنوبی ایشیائی ممالک کے فورم پر اثرانداز ہونے کی کوشش کامیاب ہوگئی، بنگلا دیش اور نیپال نے بھارت کے دباؤ میں آکر پاکستان میں ہونے والی سارک سربراہ کانفرنس میں شرکت سے انکار کردیا جب کہ افغانستان نے بھی مودی کی ہاں میں ہاں ملادی جس کے بعد سارک سربراہ کانفرنس ملتوی کردی گئی۔
گزشتہ دنوں بھارتی وزیراعظم نے سارک کانفرنس میں شرکت سے انکار کردیا تھا جس کے بعد بھوٹان، افغانستان اور بنگلہ دیش نے بھی کانفرنس میں شرکت سے انکار کردیا ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : بھارت کا سارک سربراہ کانفرنس میں شرکت سے انکار
نیپالی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارت، افغانستان، بنگلا دیش اور بھوٹان نے سارک کانفرنس اسلام آباد میں عدم شرکت سے آگاہ کیا اور چاروں ممالک نے اجلاس کے ماحول کو ناسازگار قرار دیا، چاروں ممالک کے اعتراض کو سنجیدگی سے لیا گیا۔ نیپالی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ بطور چیئر سارک کہتے ہیں سربراہ اجلاس کے لیے ماحول کو سازگار بنایا جائے۔
دوسری جانب پاکستان نے بھارت کی جانب سے سارک کانفرنس کو سبوتاژ کرنے پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سارک کانفرنس کے پلیٹ فارم کو متاثر کرنے کا بھارت کا ٹریک ریکارڈ ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہےکہ سارک کانفرنس کے پلیٹ فارم کا بنیادی مقصد خطے کے عوام کی معاشی حالت بہتر بنانا ہے لیکن بھارت کی ہٹ دھرمی کے باعث خطے کے پسے ہوئے عوام مزید پسماندگی کا شکار ہوں گے جب کہ بھارت ہمیشہ سے ہی سارک کانفرنس کی راہ میں روڑے اٹکاتا رہا ہے اور اس بات بھی ایسا ہی کیا گیا ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ بھارت کے منفی رویئے کا مقصد دنیا کی توجہ کشمیر کی صورتحال سے ہٹانا ہے جہاں گزشتہ ڈھائی ماہ کے دوران 100 سے زائد کشمیریوں کو شہید اور ہزاروں کو زخمی کیا جاچکا ہے۔
ادھر وزیراعظم کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز کا کہنا ہے کہ سارک سربراہ کانفرنس ایک مرتبہ پہلے بھی دو سال بعد ہوئی تھی لیکن اس کا ملتوی ہونا افسوسناک ہے تاہم آئندہ کا کانفرنس کا میزبان بھی پاکستان ہی ہے۔
واضح رہے سارک کی سربراہی ان دنوں نیپال کے پاس ہے جب کہ کانفرنس 9 سے 10 نومبر تک اسلام آباد میں ہونا تھی تاہم کانفرنس کی منسوخی کے بعد آئندہ سارک سربراہ کانفرنس تک چیرمین شپ نیپال کے پاس رہے گی۔