انتخابات 2013 کی رپورٹ ساڑھے 3 سال بعد جاری

ملکی تاریخ کے مہنگے ترین انتخابات ثابت ہوئے، بدانتظامی کے باعث 10 کروڑکا نقصان

ملکی تاریخ کے مہنگے ترین انتخابات ثابت ہوئے، بدانتظامی کے باعث 10 کروڑکا نقصان۔ فوٹو: فائل

لاہور:
الیکشن کمیشن نے انتخابات2013کی رپورٹ ساڑھے 3 سال بعدجاری کر دی، 2013 کے انتخابات ملکی تاریخ کے مہنگے ترین الیکشن ثابت ہوئے۔

عام انتخابات پرکل4ارب 73کروڑ روپے خرچ ہوئے،رپورٹ میں ایک فیصد کی جگہ8 فیصد سے زائد ایک کروڑ اضافی بیلٹ پیپرزچھاپے جانے کاانکشاف ہوا ہے۔ ووٹوںکے لحاظ سے ن لیگ پہلے، پی ٹی آئی دوسرے، پیپلزپارٹی، تیسرے اور آزاد امیدوار چوتھے نمبر پر رہے۔ ایکسپریس کودستیاب دستاویزات کے مطابق 2008کی نسبت2013میں ڈھائی گنا زیادہ اخراجات آئے۔


ان انتخابات میں کل18کروڑ17لاکھ بیلٹ پیپرز کی چھپائی ہوئی جن پرایک ارب37کروڑروپے خرچ ہوئے جبکہ حیران کن طور پر ایک کروڑ سے زائد اضافی بیلٹ پیپر چھاپے گئے۔ یوں الیکشن کمیشن کی بدانتظامی کی وجہ سے ایک بیلٹ پیپر10 روپے کا اورقومی خزانہ کو اضافی چھپائی کی وجہ سے 10کروڑ سے زائدکا نقصان ہوا۔

رپورٹ کے مطابق انتخابات میں571 نشستوں پر10958 امیدواروں اور 148 جماعتوں نے حصہ لیا، 6 لاکھ 44 ہزار 234 انتخابی عملے نے 69 ہزار سے زائد پولنگ سٹیشنوں پر فرائض سرانجام دیئے۔

انتخابات میں ٹرن آؤٹ53.62فیصد رہا، سب سے کم فاٹا میں29اور زیادہ اسلام آباد میں62فیصد رہا، بلوچستان میں39، پنجاب میں 58 اورسندھ میں51فیصد ٹرن آؤٹ رہا۔ رپورٹ کے مطابق ن لیگ نے ایک کروڑ 48لاکھ ووٹ لیے۔ تحریک انصاف نے 75لاکھ 79ہزار جبکہ پیپلزپارٹی نے69 لاکھ 11ہزار ووٹ حاصل کئے۔
Load Next Story