مودی سرکار پاکستان سے پسندیدہ ملک کا درجہ واپس لینے پر بھی فیصلہ نہ کرسکی
پاکستان کو پسندیدہ ملک کے درجے پر رکھنے سے متعلق اجلاس اب اگلے ہفتے ہوگا، بھارتی میڈیا
اُڑی میں بھارتی فوجی ہیڈ کوارٹر پر حملے کے بعد مودی سرکار نے پہلے بڑی بڑی بڑھکیں ماریں اس کے بعد سندھ طاس معاہدے کو ختم کرنے کی بات کی لیکن کچھ نہ کر پانے کے بعد پاکستان سے پسندیدہ ترین ملک کا درجہ واپس لینے کی بات کی،اب صورت حال یہ ہے کہ وہ اس پر بھی کوئی فیصلہ نہیں کرسکے اور اب یہ معاملہ بھی آئندہ ہفتے تک موخر کردیا گیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق وزیراعظم نریندر مودی کی سربراہی میں پاکستان کو پسندیدہ ملک کے درجے پر رکھنے یا نہ رکھنے سے متعلق اجلاس کو اگلے ہفتے تک ملتوی کردیا گیا ہے، میڈیا رپورٹس کے مطابق اگلے ہفتے ہونے والے اجلاس میں کئی اہم وزرا سمیت بھارتی صنعت کار بھی شریک ہوں گے۔
واضح رہے کہ بھارت کی جانب سے پاکستان کو 1996 میں پسندیدہ ملک کا درجہ دیا گیا تھا جب کہ بھارت کی جانب سے پاکستان کو پسندیدہ ملک کے درجے پر برقرار رکھنے کے فیصلے پر نظر ثانی کا فیصلہ گزشتہ دنوں اڑی پر حملے کے بعد کیا گیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق وزیراعظم نریندر مودی کی سربراہی میں پاکستان کو پسندیدہ ملک کے درجے پر رکھنے یا نہ رکھنے سے متعلق اجلاس کو اگلے ہفتے تک ملتوی کردیا گیا ہے، میڈیا رپورٹس کے مطابق اگلے ہفتے ہونے والے اجلاس میں کئی اہم وزرا سمیت بھارتی صنعت کار بھی شریک ہوں گے۔
واضح رہے کہ بھارت کی جانب سے پاکستان کو 1996 میں پسندیدہ ملک کا درجہ دیا گیا تھا جب کہ بھارت کی جانب سے پاکستان کو پسندیدہ ملک کے درجے پر برقرار رکھنے کے فیصلے پر نظر ثانی کا فیصلہ گزشتہ دنوں اڑی پر حملے کے بعد کیا گیا۔