بھارتی فوج کا لائن آف کنٹرول پر سرجیکل اسٹرائیک کا دعویٰ

بھارت نے سرجیکل اسٹرائیک نہیں بلکہ کراس بارڈر فائرنگ کی جس کا اسی طرح بھرپور جواب دیا گیا، آئی ایس پی آر

آپریشن میں اہم ہلاکتیں بھی ہوئی ہیں جس میں در انداز اور ان کے سہولت کار بھی شامل ہیں، بھارتی ڈی جی ایم اوکا دعویٰ فوٹو: فائل

بھارت کے ڈی جی ایم او لیفٹیننٹ جنرل رنبیر سنگھ نے لائن آف کنٹرول پر بلا اشتعال فائرنگ اور گولہ باری کا دعویٰ کیا ہے۔

بھارت کے ڈی جی ایم او لیفٹیننٹ جنرل رنبیر سنگھ کا بھارتی میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے پاکستان پر روایتی الزام تراشی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ رات ہمیں اطلاع ملی کی لائن آف کنٹرول پر آزاد کشمیر کی جانب سے کچھ تخریب کاروں نے جموں وکشمیر میں داخل ہو کر بھارتی فوج پر حملہ کرنے کے لئے پوزیشنیں لے رکھی ہیں جس پر بھارتی فوج کی جانب سے سرجیکل اسٹرائیک کی گئی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ بھارتی فورسز کے آپریشن میں اہم ہلاکتیں بھی ہوئی ہیں جس میں در انداز اور ان کے سہولت کار بھی شامل ہیں۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: بھارتی فوج کی فائرنگ سے پاک فوج کے 2 جوان شہید


بھارت کے ڈی جی ایم او کا کہنا تھا کہ انہوں نے ساری صورت حال سے اپنے پاکستانی ہم منصب کو آگاہ کیا اور انہیں بتایا کہ مستقبل میں بھارت کا اس قسم کا آپریشن جاری رکھنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے لیکن بھارتی افواج سرحدی صورت حال پر نگاہ رکھے ہوئے ہے۔

دوسری جانب پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ نے بھارت کی جانب سے سرجیکل اسٹرائیک کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ آپریشن نہیں بلکہ کراس بارڈر فائرنگ تھی جس کا اسی طرح بھرپور جواب دیا گیا۔

واضح رہے کہ بھارت نے گزشتہ رات ایل او سی پر پونچھ بٹل، کبل اور دودھنیال سیکٹر میں بلا اشتعال فائرنگ اور گولہ باری کی جس کے نتیجے میں 2 فوجی جوان شہید اور 6 افراد زخمی ہوئے۔

Load Next Story