وزیر اعلیٰ سندھ کی تاجروں سے اپیل
وزیراعلیٰ سندھ معاشرے کی اصلاح چاہتے ہیں تو یہ بہت اچھا ہے
کراچی میں اب دکانیں صبح 9 بجے کھلیں گی، شام 7 بجے بند ہونگی، یہ کہنا تھا، وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا، کراچی چیمبرآف کامرس میں تاجر و صنعتکاروں سے۔ اس ضمن میں تاجر برداری سے تعاون کی اپیل بھی انھوں نے کی۔
ایک خوش آیند بات سندھ کے نئے متحرک وزیراعلیٰ نے کی جس کی جتنی بھی تائید و حمایت کی جائے وہ کم ہے، سندھ میں توانائی کا بحران موجود ہے، رات گئے تک مارکیٹیوں کا کھلے رہنا، جہاں امن و امان کی صورتحال کے پیش نظر خاصا خطرناک عمل ہے وہیں بجلی کے بے تحاشا اصراف کی نشاندہی بھی کرتا ہے جس کا لامحالہ اثر گھریلو صارفین پر لوڈشیڈنگ کی صورت میں پڑتا ہے۔
دکانداروں کو اپنے روش تبدیل کرنی چاہیے، پابندی وقت کی عادت ڈالنی چاہیے، تا کہ صوبہ ترقی کر سکے۔ دوسری اہم بات جو وزیراعلیٰ سندھ نے کی وہ یہ تھی کہ کراچی میں ون ڈش کے نفاذ پر بھی غور کیا جا رہا ہے، رات ایک بجے تک شادی کی تقریب چلے گی تو صبح کون جاگے گا۔
قوانین تو عوام کی سہولت کے لیے بنائے جاتے ہیں، بے جا نمود و نمائش اور سماجی تقریبات کا رات گئے تک جاری رہنا کسی بھی طور مستحسن عمل نہیں ہے، کیونکہ معاشرتی اقدار تنزلی کا شکار ہیں، لہٰذا ہر طرف مسائل کے پہاڑ ہم نے خود کھڑے کر دیے ہیں۔
سادگی دین اسلام کا نمایاں وصف ہے، لیکن شوخی اور دکھاوے نے ہمیں کہیں نہیں چھوڑا، بے شمار کھانوں کا انتظام اور پھر رزق کے ضیاع کا چلن پیسے کی بربادی کا سوا کچھ نہیں، رات گئے تقریبات کا جاری رہنا سماجی ڈھانچے کو تباہ کرنے والی بری روایت ہے، وزیراعلیٰ سندھ معاشرے کی اصلاح چاہتے ہیں تو یہ بہت اچھا ہے، اگر ہم بحیثیت قوم ترقی کرنا چاہتے ہیں تو ہمیں ترقی یافتہ اقوام کی پیروی کرنی چاہیے تاکہ ہمیں دنیا میں بہتر مقام و رتبہ مل سکے۔
ایک خوش آیند بات سندھ کے نئے متحرک وزیراعلیٰ نے کی جس کی جتنی بھی تائید و حمایت کی جائے وہ کم ہے، سندھ میں توانائی کا بحران موجود ہے، رات گئے تک مارکیٹیوں کا کھلے رہنا، جہاں امن و امان کی صورتحال کے پیش نظر خاصا خطرناک عمل ہے وہیں بجلی کے بے تحاشا اصراف کی نشاندہی بھی کرتا ہے جس کا لامحالہ اثر گھریلو صارفین پر لوڈشیڈنگ کی صورت میں پڑتا ہے۔
دکانداروں کو اپنے روش تبدیل کرنی چاہیے، پابندی وقت کی عادت ڈالنی چاہیے، تا کہ صوبہ ترقی کر سکے۔ دوسری اہم بات جو وزیراعلیٰ سندھ نے کی وہ یہ تھی کہ کراچی میں ون ڈش کے نفاذ پر بھی غور کیا جا رہا ہے، رات ایک بجے تک شادی کی تقریب چلے گی تو صبح کون جاگے گا۔
قوانین تو عوام کی سہولت کے لیے بنائے جاتے ہیں، بے جا نمود و نمائش اور سماجی تقریبات کا رات گئے تک جاری رہنا کسی بھی طور مستحسن عمل نہیں ہے، کیونکہ معاشرتی اقدار تنزلی کا شکار ہیں، لہٰذا ہر طرف مسائل کے پہاڑ ہم نے خود کھڑے کر دیے ہیں۔
سادگی دین اسلام کا نمایاں وصف ہے، لیکن شوخی اور دکھاوے نے ہمیں کہیں نہیں چھوڑا، بے شمار کھانوں کا انتظام اور پھر رزق کے ضیاع کا چلن پیسے کی بربادی کا سوا کچھ نہیں، رات گئے تقریبات کا جاری رہنا سماجی ڈھانچے کو تباہ کرنے والی بری روایت ہے، وزیراعلیٰ سندھ معاشرے کی اصلاح چاہتے ہیں تو یہ بہت اچھا ہے، اگر ہم بحیثیت قوم ترقی کرنا چاہتے ہیں تو ہمیں ترقی یافتہ اقوام کی پیروی کرنی چاہیے تاکہ ہمیں دنیا میں بہتر مقام و رتبہ مل سکے۔