نیشنل بینک نے ایڈوانس سیلری لون کی حد 10لاکھ کردی
گولڈ جیولری کے بدلے قرض حد بھی 35 ہزار سے بڑھاکر 40 ہزار روپے فی دس گرام کردی گئی
نیشنل بینک آف پاکستان نے سرکاری ملازمین کے لیے ایڈوانس سیلری لون کی حد 5لاکھ روپے سے بڑھا کر 10 لاکھ روپے کردی ہے۔
سونے کے زیورات کے بدلے قرض کی حد بھی 35 ہزار روپے فی 10 گرام سے بڑھا کر 40 ہزار روپے فی دس گرام کردی ہے، مستقبل میں ایڈوانس سیلری لون اسکیم کی سہولت کنٹریکٹ بنیادوں پر کام کرنے والے سرکاری ملازمین اور نجی شعبے کے ملازمت پیشہ طبقے کو بھی فراہم کی جائیگی۔ نیشنل بینک آف پاکستان کے سینئروائس پریزیڈنٹ فاروق حسن، ریجنل ہیڈ کمرشل اینڈ ریٹیل بینکنگ عدنان عادل اور ونگ ہیڈ ایڈوانس سیلری احمر لیاقت نے گزشتہ روز میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ نیشنل بینک کی ایڈوانس سیلری اور سونے کے زیورات کے بدلے کیش کی پراڈکٹس کو بے حد پذیرائی مل رہی ہے اور اب صارفین کی سہولت بڑھاتے ہوئے پراڈکٹ میں لون کی حد بڑھادی گئی ہے۔ عدنان عادل نے کہا کہ سونے کے بدلے ضرورت کے مطابق بلاسود قرض حاصل کیا جا سکتا ہے۔
ضرورت پوری ہونے پر رقم واپس کرکے زیورات واپس لیے جا سکتے ہیں، اسی طرح زرعی شعبہ بھی زیورات کے بدلے قرضے حاصل کرسکتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ نیشنل بینک کی ملک بھر میں 1290سے زائد برانچیں یہ سہولت فراہم کررہی ہیں جس سے کم آمدن والے دور دراز علاقوں کے افراد مستفید ہورہے ہیں، نیشنل بینک میں سرکاری ملازمین کے 18لاکھ اکائونٹس ہیں جن میں سے 15لاکھ سرکاری ملازمین ایڈوانس سیلری کی سہولت سے استفادہ کرچکے ہیں، نیشنل بینک ملک کے 30لاکھ پنشنرز میں سے 21لاکھ پنشنرز کو بغیر کسی سروس چارجز پنشن کی ادائیگی کی سہولت بھی فراہم کر رہا ہے، جلد ہی پنشنزر کو ای بینکنگ کے ذریعے پنشن ادا کی جائیگی۔
فاروق حسن نے بتایا کہ بینک کے مجموعی اثاثوں کی مالیت 1.1ٹریلین سے زائد ہے اور نیشنل بینک ملک میں سب سے زیادہ وسیع نیٹ ورک کا حامل بینک ہے۔ نیشنل بینک ایڈوانس سیلری لون کی پذیرائی اور ملازمت پیشہ افراد کی ضرورت دیکھتے ہوئے آئندہ سال اس پراڈکٹ کو تبدیلی کرکے نجی شعبے کے ملازمین اور کنٹریکٹ پر کام کرنے والے سرکای ملازمین کو بھی فراہم کرے گا۔
سونے کے زیورات کے بدلے قرض کی حد بھی 35 ہزار روپے فی 10 گرام سے بڑھا کر 40 ہزار روپے فی دس گرام کردی ہے، مستقبل میں ایڈوانس سیلری لون اسکیم کی سہولت کنٹریکٹ بنیادوں پر کام کرنے والے سرکاری ملازمین اور نجی شعبے کے ملازمت پیشہ طبقے کو بھی فراہم کی جائیگی۔ نیشنل بینک آف پاکستان کے سینئروائس پریزیڈنٹ فاروق حسن، ریجنل ہیڈ کمرشل اینڈ ریٹیل بینکنگ عدنان عادل اور ونگ ہیڈ ایڈوانس سیلری احمر لیاقت نے گزشتہ روز میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ نیشنل بینک کی ایڈوانس سیلری اور سونے کے زیورات کے بدلے کیش کی پراڈکٹس کو بے حد پذیرائی مل رہی ہے اور اب صارفین کی سہولت بڑھاتے ہوئے پراڈکٹ میں لون کی حد بڑھادی گئی ہے۔ عدنان عادل نے کہا کہ سونے کے بدلے ضرورت کے مطابق بلاسود قرض حاصل کیا جا سکتا ہے۔
ضرورت پوری ہونے پر رقم واپس کرکے زیورات واپس لیے جا سکتے ہیں، اسی طرح زرعی شعبہ بھی زیورات کے بدلے قرضے حاصل کرسکتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ نیشنل بینک کی ملک بھر میں 1290سے زائد برانچیں یہ سہولت فراہم کررہی ہیں جس سے کم آمدن والے دور دراز علاقوں کے افراد مستفید ہورہے ہیں، نیشنل بینک میں سرکاری ملازمین کے 18لاکھ اکائونٹس ہیں جن میں سے 15لاکھ سرکاری ملازمین ایڈوانس سیلری کی سہولت سے استفادہ کرچکے ہیں، نیشنل بینک ملک کے 30لاکھ پنشنرز میں سے 21لاکھ پنشنرز کو بغیر کسی سروس چارجز پنشن کی ادائیگی کی سہولت بھی فراہم کر رہا ہے، جلد ہی پنشنزر کو ای بینکنگ کے ذریعے پنشن ادا کی جائیگی۔
فاروق حسن نے بتایا کہ بینک کے مجموعی اثاثوں کی مالیت 1.1ٹریلین سے زائد ہے اور نیشنل بینک ملک میں سب سے زیادہ وسیع نیٹ ورک کا حامل بینک ہے۔ نیشنل بینک ایڈوانس سیلری لون کی پذیرائی اور ملازمت پیشہ افراد کی ضرورت دیکھتے ہوئے آئندہ سال اس پراڈکٹ کو تبدیلی کرکے نجی شعبے کے ملازمین اور کنٹریکٹ پر کام کرنے والے سرکای ملازمین کو بھی فراہم کرے گا۔